پارہ 7

واذاسمعوا

سورة الانعام مکیة

رکوع 14

آیات 61 سے 70

اپنے بندوں پر وہ پوری قدرت رکھتا ہے

اور

تم پر نگرانی کرنے والے مقرر کر کے بھیجتا ہے

یہاں تک کہ تم میں سے کسی کی موت کا وقت آجاتا ہے

تو

اس کے بھیجے ہوئے فرشتے اس کی جان نکال لیتے ہیں

اور

اپنا فرض انجام دینے میں ذرا کوتاہی نہیں کرتے

پھر

سب کے سب

اللہ اپنے حقیقی آقا کی طرف واپس لائے جاتے ہیں

خبردار ہو جاؤ

فیصلہ کے سارے اختیارات اسی کو حاصل ہیں

اور

وہ حساب لینے میں بہت تیز ہے

اے نبیﷺ

اِن سے پوچھو

صحرا اور سمندر کی تاریکیوں میں

کون تمہیں خطرات سے بچاتا ہے؟

کون ہے

جس سے تم (مصیبت کے وقت) گڑگڑا کر اور چُپکے چُپکے دعائیں مانگتے ہو ؟

کس سے کہتے ہو

ٌکہ

اگر

اِس بلا سے اُس نے ہم کو بچا لیا

تو

ہم ضرور شکر گزار ہوں گے

کہو

اللہ تمہیں اس سے

اور

ہر تکلیف سے نجات دیتا ہے

پھر

تم دوسروں کو اُس کا شریک ٹھہراتے ہو

کہو

٬٬ وہ اِس پر قادر ہے

کہ

تم پر کوئی عذاب اوپر سے نازل کر دے

یا

تمہارے قدموں کے نیچے سے برپا کردے

یا

تمہیں گروہوں میں تقسیم کر کے

ایک گروہ کو دوسرے گروہ کی طاقت کا مزا چکھوا دے

دیکھو

ہم کس طرح بار بار مختلف طریقوں سے

اپنی نشانیاں اِن کے سامنے پیش کر رہے ہیں

شائد

کہ

یہ حقیقت کو سمجھ لیں

تمہاری قوم اُس کا انکار کر رہی ہے

حالانکہ

وہ حقیقت ہے

اِن سے کہہ دو

کہ

میں تم پر حوالہ دار نہیں بنایا گیا ہوں

ہر خبر کے ظہور میں آنے کا ایک وقت مقرر ہے

عنقریب

تم کو خود انجام معلوم ہو جائے گا

اے نبی ﷺ

جب تم دیکھو

کہ

لوگ ہماری آیات پر نقطہ چینیاں کر رہے ہیں

تو اُن کے پاس سے ہٹ جاؤ

یہاں تک کہ

وہ اس گفتگو کو چھوڑ کر

دوسری باتوں میں لگ جائیں

اور

اگر کبھی شیطان تمہیں بھلاوے میں ڈال دے

تو جس وقت تمہیں اِس غلطی کا احساس ہو جائے

اِس کے بعد پھر

ایسے ظالم لوگوں کے پاس نہ بیٹھو

اُن کے حساب میں سے کسی چیز کی ذمہ داری

پرہیز گار لوگوں پر نہیں ہے

البتہ

نصیحت کرنا اُن کا فرض ہے

شائد کہ

وہ غلط روی سے بچ جائیں

چھوڑو لوگوں کو جنہوں نے

اپنے دین کو کھیل اور تماشہ بنا رکھا ہے

اور

جنہیں دنیا کی زندگی فریب میں مبتلا کئے ہوئے ہے

ہاں

مگر

یہ قرآن سُنا کر نصیحت اور تنبیہہ کرتے رہو

کہ

کوئی شخص

اپنے کئے کرتوتوں کے وبال میں گرفتار نہ ہو جائے

اور

گرفتار بھی اس حال میں ہو

کہ

اللہ سے بچانے والا کوئی حامی و مددگار

اور

کوئی سفارشی اس کے لئے نہ ہو

اور

ٌاگر وہ ہر ممکن چیز

ہدیہ میں دے کر چھوٹنا چاہے

تو وہ بھی اِس سے قبول نہ کی جائے

کیونکہ

ایسے لوگ تو خود

اپنی کمائی کے نتیجہ میں پکڑے جائیں گے

اُن کو اپنے انکارِ حق کے معاوضہ میں

کھولتا ہوا پانی پینے کو

اور

دردناک عذاب بھگتنے کو ملے گا