پارہ 7
واذاسمعوا
سورة الانعام مکیة
رکوع 12
آیات ٴ 51 سے 55
اور
اے نبیﷺ
تم اُس (علمِ وحی) کے ذریعے سے
اُن لوگوں کو نصیحت کرو جو اس کا خوف رکھتے ہیں
کہ
اپنے رب کے سامنے کبھی اس حال میں پیش کیے جائیں گے
کہ
اُس کے سوا وہاں کوئی (ایسا ذی اقتدار نہ ہوگا )
جو اُن کا حامی و مددگار ہو
یا
ان کی سفارش کرے
شائد کہ
(اس نصیحت سے متنبہ ہو کر )
وہ خُدا ترسی کی روش اختیار کر لیں گے
اور
جو لوگ
اپنے رب کو رات دن پُکارتے رہتے ہیں
اور اس کی
خوشنودی کی طلب میں لگے ہوئے ہیں
انہیں
انہیں اپنے سے دور نہ پھینکو
اُن کے حساب میں سے کسی چیز کا بھار تم پر نہیں ہے
اور
تمہارے حساب میں سے کسی چیز کا بھار اُن پر نہیں
اِس پر بھی اگر
تم انہیں دور پھینکو گے تو ظالموں میں شمار ہوگے
دراصل
ہم نے اِس طرح اُن لوگوں میں سے
بعض کو بعض کے ذریعہ سے آزمائش میں ڈالا ہے
تاکہ
وہ انہیں دیکھ کر کہیں
کہ
یہ ہیں وہ لوگ
جن پر ہمارے درمیان اللہ کا فضل اور کرم ہوا ہے ؟
ہاں کیا
اللہ اپنے شکر گزار بندوں کو ان سے زیادہ نہیں جانتا ہے ؟
جب تمہارے پاس وہ لوگ آئیں
جو ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں
تو
اُن سے کہو تم پر سلامتی ہے
رب تمہارے نے رحم اور کرم کا شیوہ
اپنے اوپر لازم کر لیا ہے
( یہ اسکا رحم و کرم ہی ہے کہ
اگر
تم میں سے کوئی نادانی کے ساتھ
کسی برائی کا ارتکاب کربیٹھا ہو
پھر
اُس کے بعد توبہ کرے
اور
اصلاح کر لے
تو
وہ اُسے معاف کر دیتا ہے
اور
نرمی سے کام لیتا ہے
اور
اس طرح ہم
اپنی نشانیاں کھول کھول کر پیش کرتے ہیں
تا کہ
مجرموں کی راہ بالکل نمایاں ہو جائے