آڈیو 14

مواقیت الصلوة بھی اسی پیج پر ہے

347 إِذَا صَلَّى إِلَى فِرَاشٍ فِيهِ حَائِضٌ

حدیث 491

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ

قَالَ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ

عَنِ الشَّيْبَانِيِّ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ

قَالَ أَخْبَرَتْنِي خَالَتِي

مَيْمُونَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ قَالَتْ

كَانَ فِرَاشِي حِيَالَ مُصَلَّى

النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَرُبَّمَا وَقَعَ ثَوْبُهُ عَلَىَّ وَأَنَا عَلَى فِرَاشِي‏

ہم سے عمرو بن زرارہ نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے ہشیم نے شیبانی کے واسطے سے بیان کیا

انھوں نے عبداللہ بن شداد بن ہاد سے

کہا مجھے میری خالہ

میمونہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا نے خبر دی

کہ

میرا بستر نبی کریم

صلی اللہ علیہ وسلم کے مصلے کے برابر میں ہوتا تھا

اور

بعض دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کپڑا

( نماز پڑھتے میں ) میرے اوپر آ جاتا

اور

میں اپنے بستر پر ہی ہوتی تھی

حدیث 492

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ

قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ

قَالَ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ

سُلَيْمَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ

قَالَ سَمِعْتُ مَيْمُونَةَ

تَقُولُ كَانَ

النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي وَأَنَا إِلَى جَنْبِهِ نَائِمَةٌ

فَإِذَا سَجَدَ أَصَابَنِي ثَوْبُهُ

وَأَنَا حَائِضٌ‏.

وَزَادَ مُسَدَّدٌ عَنْ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ

وَأَنَا حَائِضٌ‏

ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا

کہا ہم سے

شیبانی سلیمان نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے عبداللہ بن شداد بن ہاد نے بیان کیا

کہا ہم نے

حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے سنا

وہ فرماتی تھیں

کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے ہوتے

اور

میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر میں سوتی رہتی

جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں جاتے تو

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کپڑا مجھے چھو جاتا

حالانکہ

میں حائضہ ہوتی تھی

348باب هَلْ يَغْمِزُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ عِنْدَ السُّجُودِ لِكَىْ يَسْجُدَ

حدیث 493

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ

قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى

قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ

قَالَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ

عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها

قَالَتْ بِئْسَمَا عَدَلْتُمُونَا بِالْكَلْبِ وَالْحِمَارِ

لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي

وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ

فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَسْجُدَ غَمَزَ رِجْلَىَّ فَقَبَضْتُهُمَا‏

ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے عبیداللہ عمری نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے قاسم بن محمد نے بیان کیا

انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے

آپ نے فرمایا کہ

تم نے برا کیا کہ

ہم کو کتوں اور گدھوں کے حکم میں کر دیا

۔ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے

میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لیٹی ہوئی تھی

جب سجدہ کرنا چاہتے تو میرے پاؤں کو چھو دیتے

اور

میں انہیں سکیڑ لیتی تھی

349باب الْمَرْأَةِ تَطْرَحُ عَنِ الْمُصَلِّي، شَيْئًا مِنَ الأَذَى

حدیث 494

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ السُّرْمَارِيُّ

قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى

قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ

عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ

عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ

قَالَ بَيْنَمَا

رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَائِمٌ يُصَلِّي عِنْدَ الْكَعْبَةِ

وَجَمْعُ قُرَيْشٍ فِي مَجَالِسِهِمْ

إِذْ قَالَ

قَائِلٌ مِنْهُمْ أَلاَ تَنْظُرُونَ إِلَى هَذَا الْمُرَائِي

أَيُّكُمْ يَقُومُ إِلَى جَزُورِ آلِ فُلاَنٍ

فَيَعْمِدُ إِلَى فَرْثِهَا وَدَمِهَا وَسَلاَهَا فَيَجِيءُ بِهِ

ثُمَّ يُمْهِلُهُ حَتَّى إِذَا سَجَدَ

وَضَعَهُ بَيْنَ كَتِفَيْهِ فَانْبَعَثَ أَشْقَاهُمْ

فَلَمَّا سَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ

صلى الله عليه وسلم وَضَعَهُ بَيْنَ كَتِفَيْهِ

وَثَبَتَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَاجِدًا

فَضَحِكُوا

حَتَّى مَالَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ مِنَ الضَّحِكِ

فَانْطَلَقَ مُنْطَلِقٌ إِلَى فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلاَمُ

وَهْىَ جُوَيْرِيَةٌ

فَأَقْبَلَتْ تَسْعَى وَثَبَتَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم

سَاجِدًا حَتَّى أَلْقَتْهُ عَنْهُ

وَأَقْبَلَتْ عَلَيْهِمْ تَسُبُّهُمْ

فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الصَّلاَةَ قَالَ

‏ اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ

اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ

اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ

ثُمَّ سَمَّى

اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِعَمْرِو بْنِ هِشَامٍ

وَعُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ

وَشَيْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ

وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ

وَأُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ

وَعُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ

وَعُمَارَةَ بْنِ الْوَلِيدِ ‏

قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَوَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُهُمْ صَرْعَى يَوْمَ بَدْرٍ

ثُمَّ سُحِبُوا إِلَى الْقَلِيبِ قَلِيبِ بَدْرٍ

ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم

وَأُتْبِعَ أَصْحَابُ الْقَلِيبِ لَعْنَةً ‏

ہم سے احمد بن اسحاق سرماری نے بیان کیا

انھوں نے کہا کہ

ہم سے اسرائیل نے ابواسحاق کے واسطہ سے بیان کیا

انھوں نے عمرو بن میمون سے

انھوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے

کہا کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے پاس کھڑے نماز پڑھ رہے تھے

قریش اپنی مجلس میں ( قریب ہی ) بیٹھے ہوئے تھے

اتنے میں ان میں سے ایک قریشی بولا اس ریاکار کو نہیں دیکھتے ؟

کیا کوئی ہے

جو فلاں قبیلہ کے ذبح کئے ہوئے اونٹ کا گوبر

خون اور اوجھڑی اٹھا لائے

پھر یہاں انتظار کرے

جب یہ ( آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم )

سجدہ میں جائے تو گردن پر رکھ دے

( چنانچہ اس کام کو انجام دینے کے لیے )

ان میں سے سب سے زیادہ بدبخت شخص اٹھا

اور

جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں گئے

تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن مبارک پر یہ غلاظتیں ڈال دیں

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ ہی کی حالت میں سر رکھے رہے

مشرکین ( یہ دیکھ کر ) ہنسے اور مارے ہنسی کے

ایک دوسرے پر لوٹ پوٹ ہونے لگے

ایک شخص ( غالباً ابن مسعود رضی اللہ عنہما )

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے

وہ ابھی بچہ تھیں

آپ رضی اللہ عنہا دوڑتی ہوئی آئیں

حضور صلی اللہ علیہ وسلم اب بھی سجدہ ہی میں تھے

پھر ( حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے )

ان غلاظتوں کو

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر سے ہٹایا

اور

مشرکین کو برا بھلا کہا

آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کر کے فرمایا

یا اللہ قریش پر عذاب نازل کر

یا اللہ قریش پر عذاب نازل کر

یا اللہ قریش پر عذاب نازل کر

پھر نام لے کر کہا

خدایا

عمرو بن ہشام( ابو جہل)

عتبہ بن ربیعہ

شیبہ بن ربیعہ

ولید بن عتبہ

امیہ بن خلف

عقبہ بن ابی معیط اور عمارہ ابن ولید کو ہلاک کر

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہا

اللہ کی قسم

میں نے ان سب کو بدر کی لڑائی میں مقتول پایا

پھر

انہیں گھسیٹ کر بدر کے کنویں میں پھینک دیا گیا

اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کہ

کنویں والے اللہ کی رحمت سے دور کر دئیے