پارہ 6

لا یحب اللہ

سورة النساء

رکوع 3

آیات 163سے 171

اے نبی ﷺ

ہم نے تمہاری طرف اُسی طرح وحی بھیجی ہے

جس طرح نوح

ؑ اور

اس کے بعد کے پیغمبروں کی طرف بھیجی تھی

ہم نے ابراہیم ؑ اسمعٰیل ؑ اسحٰاقؑ السلام یعقوبؑ اور اولادِ یعقوبؑ

عیسیٰ ؑ ایوب ؑیونس ؑ ہارونؑ اور سلیمان ؑ کی طرف وحی بھیجی

ہم نے داؤدؑ کو زبور دی

ہم نے اُن رسولوں پر بھی وحی نازل کی

جن کا ذکر

ہم اس سے پہلے تم سے کر چکے ہیں

اور

اُن رسولوں پر بھی

جن کا ذکر تم سے نہیں کیا

ہم نے موسیٰؑ سے اس طرح گفتگو کی

جس طرح گفتگو کی جاتی ہے

یہ سارے رسول خوشخبری دینے والے

اور

ڈرانے والے بنا کر بھیجے گئے تھے

تا کہ

اُن کو معبوث کر دینے کے بعد

لوگوں کے پاس

اللہ کے مقابلے میں کوئی حجت نہ رہے

اور

اللہ بہر حال

غالب رہنے والا اور حکیم و دانا ہے

( لوگ نہیں مانتے تو نہ مانیں )

مگر

اللہ گواہی دیتا ہے

کہ

اے نبیﷺ جو کچھ اِس نے تم پر نازل کیا ہے

اپنے علم سے نازل کیا ہے

اور

اس پر ملائکہ بھی گواہ ہیں

اگرچہ

اللہ کا گواہ ہونا بالکل کفایت کرتا ہے

جو لوگ اُس کو ماننے سے خود انکار کرتے ہیں

اور

دوسروں کو خدا کے راستے سے روکتے ہیں

وہ یقینا گمراہی میں حق سے بہت دور نکل گئے ہیں

جن لوگوں نے

کفرو بغاوت کا طریقہ اختیار کیا

اور

ظلم و ستم پر اتر آئے

اللہ ان کو ہرگز معاف نہ کرے گا

اور

انہیں کوئی راستہ

بجُز

جہنم کے راستہ کے نہ دکھائے گا

جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے

اللہ کے لئے

یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے

لوگو

ٌیہ رسولﷺ

تمہارے پاس تمہارے

رب کی طرف سے

حق لے کر آگیا ہے

ایمان لے آؤ

تمہارے لئے یہی بہتر ہے

اور

اگر

انکار کرتے ہو تو جان لو

کہ

آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب

اللہ کا ہے

اور

اللہ علیم بھی ہے اور حکیم بھی

اے اہلِ کتاب

اپنے دین میں غلو نہ کرو

اور

اللہ کی طرف

حق کے سوا کوئی بات منسوب نہ کرو

مسیح عیسیٰ ابن مریم اس کے سوا کچھ نہ تھا

کہ

اللہ کا ایک رسول تھا

اور

ایک فرمان تھا جو

اللہ نے مریم کی طرف بھیجا اور ایک روح تھی

اللہ کی طرف سے

(جس نے مریم کے رحم میں بچے کی شکل اختیار کی )

پس تم

اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ

اور

نا کہو کہ

تین ہیں

باز آجاؤ

یہ تمہارے ہی لیے بہتر ہے

اللہ تو بس ایک ہی اللہ ہے

وہ پاک ہے

اس سے کہ کوئی اُس کا بیٹا ہو

زمین اور آسمانوں کی ساری چیزیں

اس کی مِلک ہیں

اور

اُن کی کفالت وخبرگیری کے لیے

بس وہی کافی ہے