والمحصنٰت (5)

رکوع 2

آیات 26 سے33

اللہ چاہتا ہے کہ

تم پر اُن طریقوں کو واضح کرے

اور

انہی طریقوں پر چلائے

جِن کی پیروی تم سے پہلے گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے

وہ اپنی رحمت کے ساتھ

تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے

اور

وہ علیم بھی ہے اور دانا بھی

ہاں

اللہ تم پر رحمت کے ساتھ توجہ کرنا چاہتا ہے

مگر

جو لوگ خود اپنی خواہشاتِ نفس کی پیروی کر رہے ہیں

وہ چاہتے ہیں

کہ

تم راہِ راست سے ہٹ کر دور نکل جاؤ

اللہ تم پر سے

پابندیوں کو ہلکا کرنا چاہتا ہے

کیونکہ

انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے

اے لوگو

جو ایمان لائے ہو

آپس میں ایک دوسرےکے مال

باطل طریقوں سے نہ کھاؤ

لین دین ہونا چاہیے

آپس کی رضامندی سے

اور

اپنے آپ کو قتل نہ کرو

یقین مانو کہ

اللہ تمہارے اوپر مہربان ہے

جو شخص ظلم و زیادتی کے ساتھ ایسا کرے گا

اُس کو ہم ضرور آگ میں جھونکیں گے

اور

یہ اللہ کیلئے کوئی مشکل کام نہیں ہے

اگر تم

اُن بڑے بڑے گناہوں سے پرہیز کرتے رہو

جن سے تمہیں منع کیا جا رہا ہے

تو تمہاری چھوٹی موٹی برائیوں کو ہم

تمہارے حساب سے ساقط کر دیں گے

اور

تم کو عزت کی جگہہ داخل کریں گے

اور

جو کچھ اللہ نے تم میں سے کسی کو

دوسروں کے مقابلے میں زیادہ دیا ہے

اُس کی تمنا نہ کرو

جو کچھ مردوں نے کمایا ہے

اُس کے مطابق اِن کا حصہ ہے

جو کچھ عورتوں نے کمایا ہے

اس کے مطابق اُن کا حصہ

ہاں

اللہ سے اُس کے فضل کی دعا مانگتے رہو

یقینا اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے

اور

ہم نے

ہر اُس ترکے کے حقدار مقرر کر دیے ہیں

جو والدین اور قریبی رشتے دار چھوڑیں

اب رہے وہ لوگ

جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں

تو

اُن کا حصہ انہیں دو

یقینا

اللہ ہر چیز پر نگران ہے