پارہ 5 والمُحصنت

النساء (مدنیہ )

رکوع 3

آیات 34 سے42

مرد عورتوں پر قوام ہیں اس بِنا پر

کہ

اللہ نے اُن میں سے ایک کو

دوسرے پر فضیلت دی ہے

اور

اس بِنا پر کہ

مرد اپنے مال خرچ کرتے ہیں

پس

جو صالح عورتیں ہیں

وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں

اور

مردوں کے پیچھے

اللہ کی حفاظت اور نگرانی میں

ان کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں

جِن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا اندیشہ ہو

انہیں سمجھاؤ

خواب گاہوں میں اُن سے علیحدہ رہو

اور

مارو

پھر

اگر

وہ تمہاری مطیع ہو جائیں

تو

خوامخواہ

اُن پر دست درازی کیلئے بہانے تلاش نہ کرو

یقین رکھو

کہ

اوپر

اللہ موجود ہے جو بڑا اور بالا تر ہے

اور

اگر

تم لوگوں کو کہیں

میاں اور بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا اندیشہ ہو

تو

ایک حُکم مرد کے رشتے داروں میں سے

اور

ایک عورت کے رشتے داروں میں سے مقرر کرو

وہ دونوں اصلاح کرنا چاہیں گے

تو

اللہ اُن کے درمیان موافقت کی صورت نکال دے گا

اللہ سب کچھ جانتا ہے اور باخبر ہے

اور

تم سب اللہ کی بندگی کرو

اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ

ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرو

قرابت داروں اور یتیموں اورمسکینوں کے ساتھ

حسن ِ سلوک کے ساتھ پیش آؤ

اور

پڑوسی رشتہ دار سے

اجنبی ہمسائے سے

پہلو کے ساتھی اور مسافر سے

اور

اُن لونڈی غلاموں سے

جو تمہارے قبضہ میں ہوں

احسان کا معاملہ رکھو

یقین جانو

اللہ کسی ایسے شخص کو پسند نہیں کرتا

جو اپنے پندار میں مغرور ہو

اور

اپنی بڑائی پر فخر کرے

اور

ایسے لوگ بھی اللہ کو پسند نہیں ہے

جو کنجوسی کرتے ہیں

اور

دوسروں کو بھی کنجوسی کی ہدایت کرتے ہیں

اور

جو کچھ اللہ نے اپنے فضل سے

انہیں دیا ہے اُسے چھپاتے ہیں

ایسے کافرِ نعمت لوگوں کے لیے

ہم نے رسوا کُن عذاب مہیا کر رکھا ہے

اور

وہ لوگ بھی اللہ کو نا پسند ہیں

جو اپنے مال محض لوگوں کو

دکھانے کے لیے خرچ کرتے ہیں

اور

درحقیقت نہ

اللہ پر ایمان رکھتے ہیں

اور نہ روزِ آخر پر

سچ یہ ہے

کہ

شیطان جس کا رفیق ہوا

اُسے

بہت ہی بُری رفاقت میسر آئی

آخر

اِن لوگوں پر کیا آفت آجاتی

اگر

یہ اللہ اور روزِ آخر پر ایمان رکھتے

اور

جو کچھ اللہ نے دیا ہے

اِس میں سے خرچ کرتے

اگر

یہ ایسا کرتے تو

اللہ سے اُن کی نیکی کا

حال چھپا نہ رہ جاتا

اللہ کسی پر ذرا برابر

بھی ظلم نہیں کرتا

اگر کوئی

ایک نیکی کرے تو

اللہ اسے دو چند کرتا ہے

اور پھر

اپنی طرف سے بڑا اجر

عطا فرماتا ہے

پھر سوچو

کہ

اُس وقت یہ کیا کریں گے ؟

جب ہم ہر امت میں سے

ایک گواہ لائیں گے

اِن لوگوں پر

تمہیں (ﷺ کو)

گواہ کی حیثیت سے

کھڑا کریں گے

اُس وقت یہ سب لوگ

جنہوں نے

رسولﷺ کی بات نہ مانی

اور

اُس کی نافرمانی کرتے رہے

تمنا کریں گے

کاش

زمین پھٹ جائے

اور وہ اِس میں سما جائیں

وہاں یہ اپنی کوئی بات

اللہ سے نہ چھپا سکیں گے