پارہ عم 30

الفجرمکیة 89

رکوع 14

آیات 1 سے 30

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

قسم ہے فجر کی

اور

دس راتوں کی

اور

جفت اور طاق کی

اور

رات کی جب وہ رخصت ہو رہی ہے

کیا اس میں کسی صاحبِ عقل کے لیے

کوئی قسم ہے تم نے دیکھا نہیں

کہ

تمہارےرّب نے کیا برتاؤ کیا

اونچے ستونوں والے عاد اور ارم کے ساتھ

جِن کی مانند کوئی قوم

دنیا کے ملکوں میں پیدا نہیں کی گئی تھی ؟

اور

ثمود کے ساتھ

جنہوں نے وادی میں چٹانیں تراشی تھیں؟

اور

میخوں والے فرعون کے ساتھ؟

یہ وہ لوگ تھے

جِنہوں نے دنیا کے ملکوں میں

بڑی سرکشی کی تھی

اور

اُن میں بہت فساد پھیلایا تھا

آخر

تمہارے ربّ نے

اُن پر عذاب کا کوڑ برسا دیا

حقیقت یہ ہے کہ

تمہارا ربّ گھات لگائے ہوئے ہے

مگر

انسان کا حال یہ ہے کہ

اس کا ربّ

جب اس کو آزمائش میں ڈالتا ہے

اور

اُسے عزت اور نعمت دیتا ہے تو وہ کہتا ہے

کہ

میرے ربّ نے مجھے عزّت دار بنا دیا

اور

جب وہ اُس کو آزمائش میں ڈالتا ہے

اور

اُس کا رزق اُس پر تنگ کر دیتا ہے

تو وہ کہتا ہے

میرے رّب نے مجھے ذلیل کردیا

ہرگز نہیں

بلکہ

تم یتیم سے عزت کا سلوک نہیں کرتے

اور

مسکین کو کھانا کھلانے پر ایک دوسرے کو نہیں اکساتے

اور

میراث کا سارا مال سمیٹ کر کھا جاتے ہو

اور

مال کی مُحّبت میں بُری طرح گرفتار ہو

ہرگز نہیں

جب زمین پے درپے کُوٹ کُوٹ کر

ریگزار بنا دی جائے گی

اور

تمہارا ربّ جلوہ فرما ہوگا

اس حال میں کہ

فرشتے صف درصف کھڑے ہوں گے

اور

جہنم اُس روز سامنے لائی جائے گی

اس دن انسان کو سمجھ میں آئےگی

اور اُس وقت اُس کے سمجھنے کا کیا حاصل

وہ کہے گا

کاش میں نے اپنی زندگی کے لیے

کچھ پیشگی سامان کیا ہوتا

پھر اُس دن

اللہ جو عذاب دے گا

ویسا عذاب دینے والا کوئی نہیں

اور

اللہ جِسے باندھے گا

ویسے باندھنے والا کوئی نہیں

(دوسری طرف ارشاد ہوگا)

اے نفسِ مُطمئن

چل اپنے ربّ کی طرف

اس حال میں کہ تو

(اپنے انجامِ نیک سے ) خوش

(اور اپنے ربّ کے نزدیک ) پسندیدہ ہے

شامل ہو جا میرے (نیک ) بندوں میں

داخل ہو جا میری جنت میں