پارہ عم 30

البلد مکیة 90

رکوع 15

آیات 1 سے 20

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

نہیں میں قسم کھاتا ہوں

اِس شہرِ( مکّہ )کی

اور حال یہ ہے کہ

(اے نبیﷺ) اِس شہر میں تم کو حلال کرلیاگیا ہے

اور

قسم کھاتا ہوں باپ(یعنی آدم) کی

اور

اُس اولاد کی جو اُس سے پیدا ہوئی

درحقیقت

ہم نے انسان کو مشقّت میں پیدا کیا ہے

کیا اس نے یہ سمجھ رکّھا ہے

کہ

اُس پر کوئی قابو نہ پاسکے گا؟

کہتا ہے کہ

میں نے ڈھیروں مال اُڑا دیا

کیا وہ سمجھتا ہے

کہ

کسی نے اُس کو نہیں دیکھا

کیا ہم نے اُسے

آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں دیے

اور

(نیکی اور بدی کے )

دونوں نمایاں راستے اُسے (نہیں ) دِکھا دیے ؟

مگر

اُس نے دشوار گزار گھاٹی سے گزرنے کی ہمّت نہ کی

اور

تم کیا جانو کہ کیا ہے دشوار گزار گھاٹی؟

کسی گردن کو غلامی سے چھڑانا

یا

فاقے کے دن

کسی قریبی یتیم

یا

خاک نشین مسکین کو کھانا کھلانا

ٌپھر

(اس کے ساتھ یہ کہ)

آدمی اُن لوگوں میں شامل ہو

جو ایمان لائے

اور

جنہوں نے ایک دوسرے کو صبر

اور

(خلقِ خُدا پر) رحم کی تلقین کی

یہ لوگ ہیں دائیں بازو والے

اور

جِنہوں نے

ہماری آیات کو ماننے سے انکار کیا

وہ بائیں بازو والے ہیں

اُن پر آگ چھائی ہوئی ہوگی