پارہ عم 30

سورة النٰزعت مکیة 79

رکوع 4

آیات 1 سے 46

کیا تم لوگوں کی تخلیق

زیادہ سخت کام ہے

یا

آسمان کی؟

اللہ نے اس کو بنایا

اسکی چھت خوب اونچی اٹھائی

پھر

اُس کا توازن قائم کیا

اور

اُس کی رات ڈھانکی اور اس کا دن نکالا

اس کے بعد زمین کو اس نے بچھایا

اس کے اندر سے

اُس کا پانی اور چارہ نکالا

اور

پہاڑ اس میں گاڑ دیے

سامانِ زیست کے طور پر تمہارے لیے

اور

تمہارے مویشیوں کے لیے

پھر

جب وہ ہنگامہ عظیم برپا ہوگا

جس روز

انسان اپنا کیا دھرا سب یاد کرے گا

اور

ہر دیکھنے والے کے سامنے

دوزخ کھول کر رکھ دی جائے گی

تو جس نے سرکشی کی تھی

اور

دنیا کی زندگی کو ترجیح دی تھی

دوزخ ہی اُس کا ٹھکانہ ہوگا

اور

جس نے اپنے

ربّ کے سامنے کھڑے ہونے کاخوف کیا تھا

اور

نفس کو بری خواہشات سے باز رکھا تھا

جنّت اس کا ٹھکانہ ہوگی

یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں

کہ

آخر

وہ گھڑی کب آکر ٹھہرے گی؟

تمہارا کیا کام کہ

اُس کا وقت بتاؤ اس کا علم تو

اللہ پر ختم ہے

تم صرف خبردار کرنے والے ہو

ہر

اُس شخص کو جو اُس کا خوف کرے

جس روز یہ لوگ اسے دیکھ لیں گے

تو انہیں یوں محسوس ہوگا

کہ

(دنیا میں یا حالتِ موت میں )

یہ بس ایک دن کے پچھلے پہر

یا

اگلے پہر تک ٹھہرے ہیں