تبٰرک الذی 29

سورة المرسٰلت مکیة 77

آیات 1 سے 22

اللہ کے نام سے جو بےانتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

قسم ہے اُن ہواؤں کی جو

پے درپے بھیجی جاتی ہیں

پھر طوفانی رفتار سے چلتی ہیں

اور

(بادلوں) کو اٹھا کر پھیلاتی ہیں

پھر

(ان کو )پھاڑ کر جُدا کرتی ہیں

پھر

(دلوں میں خُدا کی ) یاد ڈالتی ہیں

عُذر کے طور پر یا ڈراوے کے طور پر

جس چیز کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے

وہ ضرور واقع ہونے والی ہے

پھر

جب ستارے ماند پڑ جائیں گے

اور

آسمان پھاڑ دیا جائے گا

اور

پہاڑ دُھنک ڈالے جائیں گے

اور

رسولوں کی حاضری کا وقت آپہنچےگا

(اس روز یہ چیز واقع ہو جائے گی)

کس روز کے لیے

یہ کام اٹھا رکھا گیا ہے

فیصلے کے روز کے لئے

اور

تمہیں کیا خبر کہ

وہ فیصلے کا دن کیا ہے؟

تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لئے

کیا ہم نےاگلوں کو ہلاک نہیں کیا ؟

پھر

انہی کے پیچھے

ہم بعد والوں کو چلتا کریں گے

مُجرموں کے ساتھ ہم یہی کچھ کیا کرتے ہیں

ٌتباہی ہے اُس دن جھٹلانے والوں کے لیے

کیا ہم نے ایک حقیر پانی سے تمہیں پیدا نہں کیا

اور

ایک مقررہ مدت تک اسے

محفوظ جگہہ ٹھہرائے رکھا؟

تو دیکھو ہم اس پر قادر تھے

پس ہم بہت اچھی قدرت رکھنے والے ہیں

٬ تباہی ہےاُس روز جھٹلانے والوں کے لئے

کیا ہم نے زمین کو

سمیٹ کر رکھنے والی نہیں بنایا

زندوں کے لیے بھی اور مُردوں کے لیے بھی

اور

اس میں بلندو بالا پہاڑ جمائے

اور

تمہیں میٹھا پانی پلایا ؟

تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے

چلو اب اسی چیز کی طرف

جسے تم جھٹلایا کرتے تھے

چلو اس سائے کی طرف

جو تین شاخوں والا ہے

نہ ٹھنڈک پہنچانے والا

اور

نہ آگ کی لپٹ سے بچانے والا

وہ آگ محل جیسی

بڑی بڑی چنگاریاں پھینکے گی

( جو اچھلتی ہوئی یوں محسوس ہوں گی )

گویا کہ زرد اونٹ ہیں

تباہی ہے اس روز جھٹلانے والوں کے لیے

یہ وہ دن ہے

جس میں وہ نہ کچھ بولیں گے

اور

نہ انہیں موقع دیا جائے گا

کہ وہ کچھ بولیں

اور

نہ انہی کوئی موقع دیا جائے گا

کہ

وہ کوئی عذر پیش کریں

تباہی ہے

اس دن جھٹلانے والوں کے لئے

یہ فیصلے کا دن ہے

ہم نے تمہیں

اور

تم سے پہلے لوگوں کو جمع کر دیا ہے

اب اگر

کوئی چال تم چل سکتے ہو

تو میرے مقابلے میں چل کر دیکھو

تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لئے

متقی لوگ آج سایوں اور چشموں میں ہیں

اور

جو پھل وہ چاہیں ( اُن کے لیے حاضر ہیں)

کھاؤ اور پیو مزے سے

اپنے ان اعمال کے صِلے میں

جو تم کرتے رہے ہو

ہم نیک لوگوں کو ایسے ہی جزا دیتے ہیں

تباہی ہے

اس روز جھٹلانے والوں کے لئے

جب ان سے کہا جاتا ہے

( اللہ کے آگے) جھکو تو نہیں جھکتے

تباہی ہےا ُس روز جھٹلانے والوں کے لیے

اب اس (قرآن) کے بعد

اور

کونسا کلام ایسا ہوسکتا ہے

جس پر یہ ایمان لائیں ؟