ُُ پارہ عم 30

سورة النّبا مکیة 78

ٌرکوع 1

آیات 1 سے 30

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور نہایت رحم فرمانے والا ہے

یہ لوگ کس چیز کے بارے میں

پوچھ گچھ کر رہے ہیں؟

کیا اُس بڑی خبر کے بارے میں جس کے متعلق

یہ مختلف چہ مگوئیاں کرنے میں

لگے ہوئے ہیں؟

ہرگز نہیں

عنقریب

انہیں معلوم ہو جائے گا

ہاں ہرگز نہیں

عنقریب

معلوم ہو جائے گا

کیا یہ واقعہ نہیں ہے

کہ

ہم نے زمین کو فرش بنایا

اور

پہاڑوں کو میخوں کی طرح گاڑ دیا

اور

تمہیں (مردوں اور عورتوں کے )

جوڑوں کی شکل میں پیدا کیا

اور

تمہاری نیند کو باعثِ سکون بنادیا

اور

رات کو پردہ پوش اور دن کو معاش کا وقت بنایا

اور

تمہارے اوپر سات مضبوط آسمان قائم کئے

اور

ایک نہایت روشن گرم چراغ پیدا کیا

اور

بادلوں سے لگاتار بارش برسائی

تا کہ

اس کے ذریعہ سے

غلّہ اور سبزی اور گھنے باغ اگائیں

بے شک فیصلے کا دن ایک مقرر وقت ہے

جس روز صور میں پھونک مار دی جائے گی

تم فوج درفوج نکل آؤ گے

اور

آسمان کھول دیا جائے گا

حتیٰ

کہ وہ

دروازے ہی دروازے بن کر رہ جائے گا

اور

پہاڑ چلائے جائیں گے

یہاں تک کہ

وہ سیراب ہو جائیں گے

درحقیقت

جہنم ایک گھات ہے

سرکشوں کا ٹھکانہ

جس میں وہ مدتوں پڑے رہیں گے

اُس کے اندر کیسی ٹھنڈی

اور

پینے کی چیز کا مزا وہ ہ چکھیں گے

کچھ ملے گا تو بس گرم پانی

اور

زخموں کا دھون

(ان کے کرتوتوں) کا بھرپور بدلہ

وہ کسی حساب کی توقع نہ رکھتے تھے

اور

ہماری آیات کو

انہوں نے بالکل جھٹلا دیا تھا

اور

حال یہ تھا

کہ

ہم نے ہر چیز

گِن گِن کر لکھ رکھی تھی

اب چکھو مزا

ہم تمہارے لیے عذاب کے سوا

کسی چیز میں ہرگز

اضافہ نہ کریں گے