تبٰرک الذی 29

سورة الدھر مدنیة 76

رکوع 19

آیات 1 سے 22

اللہ کے نام سے جو بےانتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

کیا انسان پر

لامتناہی زمانے کا ایک وقت ایسا بھی گزرا ہے

جب وہ قابلِ ذکر چیز نہ تھا

ہم نے انسان کو

ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا

تاکہ

اس کا امتحان لیں

اور

اس غرض کیلئے

ہم نے اسے سننے اور دیکھنے والا بنایا

ہم نے اسے راستہ دکھا دیا

خواہ

شکر کرنے والا بنے یا کُفر کرنےوالا

کُفر کرنے والوں کے لیے ہم نے زنجیریں

اور

طوق

اور

بھڑکتی ہوئی آگ مہیا کر رکھی ہے

نیک لوگ(جنّت میں )

شراب کے ایسے ساغر پیئں گے

جن میں آبِ کافور کی آمیزش ہوگی

یہ ایک بہتا چشمہ ہوگا

جس کے پانی کے ساتھ اللہ کے بندے شراب پئیں گے

اور

جہاں چاہیں گے

بسہولت

اس کی شاخیں نکال لیں گے

یہ وہ لوگ ہوں گے

جو (دنیامیں ) نذر پوری کرتے ہیں

اور

اُس دن سے ڈرتے ہیں

جس کی آفت ہر طرف پھیلی ہوئی ہوگی

اور

اللہ کی محبّت میں

مسکین اور یتیم کو کھانا کھلاتے ہیں

(اور ان سے کہتے ہیں کہ)

ہم تمہیں صرف

اللہ کی خاطر کھِلا رہے ہیں

ہم تم سے

کوئی بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ

ہمیں تو اپنے

ربّ سے

اُس دن کے عذاب کا خوف لاحق ہے

جو سخت مُصیبت انتہائی طویل دن ہوگا

پس

اللہ تعالیٰ انہیں

اُس دن کے شر سے بچا لے گا

اور

انہیں تازگی اور سرور بخشے گا

اور

ان کے صبر کے بدلے میں

انہیں تازگی اور سرور بخشے گا

اور

اُن کے صبر کے بدلے میں

انہیں جنت اور ریشمی لباس عطا کرے گا

وہاں وہ اونچی مسندوں پر

تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے

نہ انہیں دھوپ کی گرمی ستائے گی

نہ جاڑے کی ٹھِنڈ

جنتّ کی چھاؤں

اُن پر جھکی ہوئی سایہ کر رہی ہوگی

اور

اس کے پھل ہر وقت ان کے بس میں ہوں گے

(کہ جس طرح چاہیں انہیں توڑ لیں)

اُن کے آگے چاندی کے برتن

اور

شیشے کے پیالے گردش کرائے جا رہے ہوں گے

شیشے بھی وہ جو چاندی کی قسم کے ہوں گے

اور

ان کو ( منتظمینِ جنت نے)

ٹھیک اندازے کے مُطابق بھرا ہوگا

اُن کو وہاں

ایسی شراب کے جام پلائے جائیں گے

جس میں سونٹھ کی آمیزش ہوگی

یہ جنتّ کا ایک چشمہ ہوگا

جسے ""سلسبیل"" کہا جاتا ہے

ان کی خدمت کے لیے

ایسے لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے

جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے

تم انہیں دیکھو تو سمجھو گے

کہ

موتی ہیں جو بکھیر دیے گئے ہیں

وہاں جدھر بھی تم نگاہ ڈالو گے

نعمتیں ہی نعمتیں

اور

ایک بڑی سلطنت کا

سروسامان تمہیں نظر آئے گا

اُن کے اوپر

باریک ریشم کے سبز لباس

اور

اطلس ودیبا کے کپڑے ہوں گے

اُن کو چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے

ان کا رب

اُن کو نہایت پاکیزہ شراب پلائے گا

یہ ہے تمہاری جزا

اور

تمہاری کارگزاری قابلِ قدر ٹھہری ہے