تبٰرک الذی 29

سورة القیامة مکیة 75

رکوع 17 سے 18

آیات 1 سے 40

اللہ کے نام سے جو بےانتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

نہیں

میں قسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی

اور نہیں

میں قسم کھاتا ہوں

ملامت کرنے والے اپنے نفس کی

کیا انسان یہ سمجھ رہا ہے

کہ

ہم اُس کی ہڈیوں کو جمع نہ کر سکیں گے ؟

کیوں نہیں

ہم تو اس کی انگلیوں کی پور پور تک ٹھیک بنا دینے پر قادرہیں

مگر

انسان چاہتا یہ ہے

کہ

آگے بھی بداعمالیاں کرتا رہے

پوچھتا ہے

آخر کب آنا ہے وہ قیامت کا دن؟

پھر

جب دیدے پتھرا جائیں گے

اور

چاند بے نور ہو جائے گا

اور

چاند سورج ملا کر ایک کردیے جائیں گے

اُس وقت یہی انسان کہے گا کہاں بھاگ کر جاؤں ؟

ہرگز نہیں

وہاں کوئی جائے پناہ نہ ہوگی

اُس روز

تیرے ربّ ہی کے سامنے جا کر ٹھہرنا ہوگا

اُس روز

انسان کو اُس کا اگلا پچھلا کیا کرایا بتا دیا جائے گا

بلکہ

انسان خود ہی اپنے آپ کو خوب جانتا ہے

چاہے وہ کتنی ہی معزرتیں پیش کرے

اے نبیﷺ

اِس وحی کو جلدی جلدی یاد کرنے کے لیے

اپنی زبان کو حرکت نہ دو

اس کو یاد کرا دینا

اور

اس کو پڑھوا دینا ہمارۓ ہی ذمّہ ہے

لہٰذا

جب ہم اِسے پڑھ رہے ہوں

اُس وقت تم اس قرآت کو غور سے سنتے رہو

پھر

اس کا مطلب سمجھا دینا بھی ہمارےہی ذمّہ ہے

ہرگز نہیں

بلکہ

اصل بات یہ ہے

کہ

تم لوگ جلدی حاصل ہونے والی چیز

(یعنی دنیا) سے محبت رکھتے ہو

اور

آخرت کو چھوڑ دیتے ہو

اُس روز کچھ چہرے تروتازہ ہوں گے

اپنے ربّ کی طرف دیکھ رہے ہوں گے

اور

کچھ چہرے اداس ہوں گے

اور

سمجھ رہے ہوں گے

کہ

اُن کے ساتھ کمر توڑ برتاؤ ہونے والا ہے

ہرگز نہیں

جب زبان حلق تک پہنچ جائے گی اور کہا جائے گا

کہ ہے کوئی جھاڑ پھونک کرنے والا

آدمی سمجھ لے گا

یہ دنیا سے جُدائی کا وقت ہے

اور

پنڈلی سے پنڈلی جُڑ جائے گی

وہ دن ہوگا

تیرے ربّ کی طرف روانگی کا

مگر

اُس نے نہ سچ مانا اور نہ نماز پڑہی

بلکہ جھٹلایا

اور

پلٹ گی

پھر

اکڑتا ہوا اپنے گھر والوں کی طرف چل پڑا

یہ روِش تیرے ہی لیے سزا وار ہے

اور

تجھی کو زیب دیتی ہے

کیا انسان نے یہ سمجھ رکھا ہے

کہ

وہ یونہی مہمل چھوڑ دیا جائے گا

کیا وہ ایک حقیر پانی کا نطفہ نہ تھا

جو (رحمِ مادر میں ) ٹپکایا جاتا ہے؟

پھر

وہ ایک لوتھڑا بنا

پھر

اللہ نےا س کا جسم بنایا

اور

اس کے اعضاء درست کیے

پھر

اس سے مرد اور عورت کی دو قسمیں بنائیں

کیا وہ اس پر قادر نہیں ہے

کہ

مرنے والوں کو پھر سے زندہ کر دے؟