تبٰرک الّذی 29

سورةالمزمّل مکیة 74

رکوع 13

آیات 1سے14

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا تھا

ا

اے اوڑھ لپیٹ کر سونے والے

رات کو نماز میں کھڑے رہا کرو

مگر کم

آدھی رات

یا

اس سے کچھ کم کر لو

یا

اس سے کچھ زیادہ بڑھا لو

اور

قرآن کو خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو

ہم تم پر ایک بھاری کلام نازل کرنے والے ہیں

درحقیقت

رات کو اٹھنا نفس پر قابو پانے کے لیے

بہت کارگر

اور

قرآن ٹھیک پڑھنے کے لیے زیاہ موزوں ہے

دن کے اوقات میں تو

تمہارے لیے بہت مصروفیات ہیں

اپنے ربّ کے نام کا ذکر کیا کرو

اور

سب سے کٹ کر اُسی کے ہو رہو

وہ مشرق و مغرب کا مالک ہے

اُس کے سوا کوئی اللہ نہیں

لہٰذا

اُسی کواپنا وکیل بنا لو

اور

جو باتیں لوگ بنا رہے ہیں

اِن پر صبر کرو

اور

شرافت کے ساتھ اُن سے الگ ہو جاؤ

اِن جھٹلانے والے خوش حال لوگوں سے

نِمٹنے کا کام تو تم مجھ پر چھوڑدو

اور

انہیں ذرا کچھ دیر اسی حالت پر رہنے دو

ہمارے پاس( ان کے لیے) بھاری بیڑیاں ہیں

اور

بھڑکتی ہوئی آگ

اور

حلق میں پھنسنے والا کھانا

اور

دردناک عذاب

یہ اُس دن ہوگا

جب زمین اور پہاڑ لرز اٹھیں گے

اور

پہاڑوں کا حال ایسا ہوجائے گا

جیسے ریت کے ڈھیرہیں

جو بِکھرے جا رہے ہیں

تم لوگوں کے پاس ہم نے

اُسی طرح ایک رسول تم پر گواہ بنا کر بھیجا ہے

جس طرح ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا

( پھر دیکھ لو) جب فرعون نے

اُس رسول کی بات نہ مانی

تو

ہم نے اُس کو سختی کے ساتھ پکڑ لیا

اگر

تم ماننے سے انکار کرو گے

تو

اُس دن سے کیسے بچ جاؤ گے

جو بچوں کو بوڑھا کردے گا

اور

جس کی سختی سے آسمان پھٹا جارہا ہوگا؟

اس کا وعدہ تو پورا ہو کر ہی رہنا ہے

یہ ایک نصیحت ہے

اب جس کا جی چاہے

اپنے ربّ کی طرف

جانے کا راستہ اختیار کرلے