تبٰرک الّذی 29

سورة الجنّ مکیة 72

رکوع 12

آیات 20سے 28

اے نبی کہو کہ

میں تو اپنے ربّ کو پُکارتا ہوں

اور

ٌ اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا

کہو

میں تم لوگوں کے لیے نہ کسی نقصان کا اختیار رکھتا ہوں

نہ کسی بھلائی کا

کہو

مجھے

اللہ کی گرفت سے کوئی بچا نہیں سکتا

اور

نہ میں اُس کے دامن کے سوا

کوئی جائے پناہ پا سکتا ہوں

میرا کام اس کے سوا کچھ نہیں ہے

کہ

اللہ کی بات اور اس کے پیغامات کو پہنچا دوں

اب جو بھی

اللہ اور اس کے رسول کی بات نہ مانے گا

اس کے لئے جہنم کی آگ ہے

اور

ایسے لوگ اِس میں ہمیشہ رہیں گے

( یہ لوگ اپنی اس روش سے باز نہ آئیں گے )

یہاں تک کہ

جب اُس چیز کو دیکھ لیں گے

جِس کا اِن سے وعدہ کیا جا رہا ہے

تو

انہیں معلوم ہوجائیگا

کہ

کس کے مددگار کمزور ہیے

اور

کس کا جتھاّ تعداد میں کم ہے

کہو ٌ

میں نہیں جانتا کہ

جس چیز کا وعدہ تم سے کیا جارہا ہے

وہ قریب ہے یا میرا ربّ

اس کے لیے کوئی لمبی مُدّت مُقرر فرماتا ہے

وہ عالم الغیب ہے

اپنے غیب پر کسی کومُطلع نہیں کرتا

سوائےاس رسول کے

جِِسے اُس نے (غیب کا علم دینے کے لیے) پسند کرلیا ہو

تو اس کے آگے اور پیچھے وہ مُحافِظ لگا دیتا ہے

تا کہ وہ جان لے

کہ

انھوں نے اپنے ربّ کے پیغامات پہنچا دیے

اور

وہ اُن کے پورے ماحول کا احاطہ کیے ہوئے ہے

اور

ایک ایک چیز کو اُس نے گِن رکھا ہے