تبٰرک الّذی 29

سورة الجنّ مکیة 72

رکوع 11

آیات 1سے19

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانےوالا ہے

اے نبیﷺ کہو

میری طرف ایک وحی بھیجی گئی ہے

کہ

جِنوّں کے ایک گروہ نے غور سے سُنا

پھر

(جاکر اپنی قوم کے لوگوں سے کہا)

ہم نے ایک بڑا عجیب قرآن سُنا ہے

جو راہِ راست کی طرف رہنمائی کرتا ہے

اس لئے ہم اُس پر ایمان لے آئے

اور

اب ہم ہرگز

اپنے ربّ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے

اور

یہ کہ

٬٬ ہمارے ربّ کی شان بہت اعلیٰ و ارفع ہے

اُس نے کسی کو بیوی یا بیٹا نہیں بنایا ہے

اور

یہ کہ ہمارے

نادان لوگ اللہ کے بارے میں بہت خلافِ حق بات کہتے رہے ہیں

اور یہ کہ

ہم نے سمجھا تھا کہ

انسان اور جِن کبھی خُدا کے بارے میں جھوٹ نہیں بول سکتے

اور یہ کہ

انسانوں میں سے کچھ لوگ

جنوں میں سے

کچھ لوگوں کی پناہ مانگا کرتے تھے

اس طرح

انہوں نے جِنوں کا غرور اور زیادہ بڑھا دیا

اور یہ کہ

انسانوں نے بھی وہی گُمان کیا

جیسا تمہارا گُمان تھا

کہ

اللہ کسی کو

رسولﷺ بنا کر نہ بھیجے گا

اور

یہ کہ ہم نے

آسمان کو ٹٹولا تودیکھا

کہ

وہ پہرے داروں سے پٹا پڑا ہے

اور

شہابوں کی بارش ہو رہی ہے

اور یہ کہ

پہلے ہم سُن گِن لینے کے لئے

آسمان میں بیٹھنے کی جگہہ پا لیتے تھے

مگر

اب جو چوری چھپے سُننے کی کوشش کرتا ہے

وہ اپنے لیے

گھات میں ایک شہابِ ثاقب لگا ہوا پاتا ہے

اور یہ کہ

ہماری سمجھ میں نہ آتا تھا

کہ

آیا زمین والوں کے ساتھ

کوئی بُرا معاملہ کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے

یا اُن کا

ربّ اُنہیں راہِ راست دکھانا چاہتا ہے

اور

یہ کہ

ہم میں سے کچھ لوگ صالح ہیں

اور

کچھ اس سے فروتر ہیں

ہم مختلف طریقوں میں بٹے ہوئے ہیں

اور یہ کہ

ہم سمجھتے تھے

کہ نہ

زمین میں ہم اللہ کو عاجز کر سکتے ہیں

اور نہ

بھاگ کر اُسے ہرا سکتے ہیں

اور یہ کہ

ہم نے جب ہدایت کی تعلیم سُنی

تو ہم اِس پر ایمان لے آئے

اب جو کوئی بھی اپنے ربّ پر ایمان لے آئے گا

اُسے کسی حق تلفی یا ظلم کا خوف نہ ہوگا

اور

یہ کہ

ہم میں سے کچھ مسلم (اللہ کےاطاعت گزار ) ہیں

اور

کچھ حق سے مُنحرف

تو جنہوں نے

اسلام (اطاعت کا راستہ ) اختیار کر لیا

تو

انہوں نے نجات کی راہ ڈھونڈ لی

اور

جو حق سے مُنحرف ہیں

وہ جہنم کا ایندھن بننے والے ہیں٬

اور

(اے نبی کہو کہ مجھ پر وحی کی گئی ہے کہ)

لوگ اگر راہِ راست پر ثابت قدمی سے چلتے

تو ہم انہیں خوب سیراب کرتے

تا کہ

اِس نعمت سے اُن کی آزمائش کریں

اور

جو

اپنے ربّ کے ذکر سے منہ موڑے گا

اُس کا ربّ

اُسے سخت عذاب میں مُبتِلا کردے گا

اور یہ کہ

٬٬ مسجدیں اللہ کے لیے ہیں

لہٰذا

اُن میں اللہ کے ساتھ کسی اور کو نہ پُکارو

اور

یہ کہ جب اللہ کا بندہ

اُس کو پُکارنے کے لئے کھڑا ہوا

تو

لوگ اُس پر ٹوٹ پڑنے کے لئے تیّار ہو گئے