تبٰرک الّذی 29

سورةالمعارج مکیة 70

رکوع 8

آیات 36سے 44

پس

اے نبیﷺ کیا بات ہے

کہ

یہ مُنکرین دائیں اور بائیں سے گروہ درگروہ

تمہاری طرف دوڑے چلے آ رہے ہیں؟

کیا

اِن میں سے ہر ایک یہ لالچ رکھتا ہے

کہ

وہ نعمت بھری جنّت میں داخل کر دیا جائے گا؟

ہر گز نہیں

ہم نے جس چیز سے انسان کو پیدا کیا ہے

اُسے یہ خود مانتے ہی

پس نہیں

میں قسم کھاتا ہوں

مشرقوں اور مغربوں کے مالک کی ہم اِس پر قادر ہیں

کہ

ان کی جگہہ ان سے بہتر لوگ لے آئیں

اور

کوئی ہم سے بازی لے جانے والا نہیں ہے

لہٰذا

انہیں

اپنی بیہودہ باتوں اور اپنے کھیل میں پڑا رہنے دو

یہاں تک کہ

یہ اپنے اُس دن کو پہنچ جائیں گے

جِس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے

جب یہ اپنی قبروں سے نکل کر

طرف دوڑے جا رہے ہوں گے

جیسے اپنے بُتوں کے استھانوں کی طرف دوڑ رہے ہوں

ان کی نگاہیں جھُکی ہوئی ہوں گی

ٌذِلّت ان پر چھا رہی ہوگی

یہ وہ دن ہے

جس کا اُن سے وعدہ کیا جا رہا ہے