قد سمع اللہ 28

سورةالممتحنہ مدنیہ 60

رکوع 7

آیات 1 سے6

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے٬

اے لوگو

جو ایمان لائے ہو

اور

میری رضا جوئی کی خاطر( وطن چھوڑ گھر سے) نکلے ہو

تو میرے اور اپنے دشمن کو دوست نہ بناؤ

تم ان کے ساتھ دوستی کی طرح ڈالتے ہو

حالانکہ

جو حق تمہارے پاس آیا ہے

اس کو ماننے سے وہ انکار کر چکے ہیں

اور

اُن کی روش یہ ہے

کہ

رسولﷺ کو اور خود تم کو صرف

اس قصور پر جلا وطن کرتے ہیں

کہ تم

اپنے ربّ پر ایمان لائے ہو

تم چھپا کر اُن کو دوستانہ پیغام بھیجتے ہو

حالانکہ

جو کچھ تم چھپا کر کرتے ہو

اور

جو اعلانیہ کرتے ہو

ہر چیز کو خوب جانتا ہوں

جو شخص بھی تم میں ایسا کرے

وہ یقینا راہِ راست سے بھٹک گیا

اُن کا رویّہ تو یہ ہے

کہ

اگر تم پر قابو پا جائیں

تو تمہارے ساتھ دشمنی کریں

اور

ہاتھ اور زبان سے تمہیں آزار دیں

وہ تو یہ چاہتے ہیں

کہ

تم کسی طرح کافر ہو جاؤ

قیامت کے دن

نہ تمہاری رشتےداریاں کسی کام آئیں گی

نہ تمہاری اولاد

اُس روز اللہ تمہارے درمیان جُدائی ڈال دے گا

اور

وہی تمہارے اعمال کا دیکھنے والا ہے

تم لوگوں کے لیے

ابرہیمؑ اور اُس کے ساتھیوں میں ایک اچھا نمونہ ہے

کہ

انہوں نے اپنی قوم سے صاف کہہ دیا

ہم تم سے اور تمہارے معبودوں سے

جن کو تم خُدا کو چھوڑ کر پوجتے ہو

قطعی بیزار ہیں

ہم نے تم سے کُفر کیا

اور

ہمارے اور تمہارے درمیان ہمیشہ کے لئے عداوت ہو گئی

اور

بیر پڑ گیا

جب تک تم اللہ واحد پر ایمان نہ لاؤ

مگر

ابراہیمؑ کا اپنے باپ کو یہ کہنا

(اس سے مستثنیٰ ہے)

میں آپ کے لیے مغفرت کی دعا ضرور کروں گا

اور

ٌاللہ سے آپ کے لیے کچھ حاصل کر لینا

میرے بس میں نہیں ہے

( اور ابراہیمؑ و اصحاب ِ ابراہیمؑ کی دعا یہ تھی)

اے ہمارے ربّ

تیرے ہی اوپر ہم نے بھروسہ کیا

اور

تیری ہی طرف ہم نے رجوع کر لیا

اور

تیرے ہی حضور ہمیں پلٹنا ہے

اے ہمارے ربّ

ہمیں کافروں کے لیے فتنہ نہ بنادے

اور

اے ہمارے ربّ

ہمارے قصوروں سے درگزر فرما

بے شک تو ہی زبردست اور دانا ہے

اُنھی لوگوں کے طرزِ عمل میں تمھارے لیے

اور

ہر اُس شخص کے لیے اچھّا نمونہ ہے

جو

اللہ کا اور روزِ آخر کا امیدوار ہو

اِس سے کوئی منحرف ہو تو

اللہ بے نیاز اور اپنی ذات میں محمود ہے