قد سمع اللہ 28

سورة الحشر 59 مدنیة

رکوع 5

آیاٹ11 سے17

تمہیں نِکالا گیا

تو ہم تمہارے ساتھ نکلیں گے

اور

تمہارے معاملہ میں ہم کسی کی بات

ہرگز نہ مانیں گے

اور

اگر

تم سے جنگ کی گئی تو ہم تمہاری مدد کریں گے

مگر

اللہ گواہ ہے

یہ لوگ قطعی جھوٹے ہیں

وہ نکالے گئے تو

یہ اُن کے ساتھ ہرگز نہ نکلیں گے

اور

اگر

اُن سے جنگ کی گئی تو

یہ ہرگز اُن کی مدد نہ کریں گے

اور

اگر

یہ اُن کی مدد کریں بھی

تو پیٹھ پھیر جائیں گے

اور

پھر کہیں سےکوئی

مدد نہ پائیں گے

اِن کے دِلوں میں

اللہ سے بڑھ کر تمہارا خوف ہے

اس لیے کہ

یہ ایسے لوگ ہیں جو

سمجھ بوجھ نہیں رکھتے

یہ کبھی اکٹھے ہوکر (کھلے میدان میں )

تمہارا مقابلہ نہ کریں گے

لڑیں گے بھی تو

قلعہ بند بستیوں میں بیٹھ کر

یا

دیواروں کے پیچھے چھپ کر

یہ آپس کی مُخالفت میں بڑے سخت ہیں

تم انہی اکٹھا سمجھتے ہو

مگر

اِن کے دِل ایک دوسرے سے پھٹے ہوئے ہیں

اِن کا یہ حال اس لیے ہے

کہ

یہ بے عقل لوگ ہیں

یہ انھی لوگوں کی مانند ہیں

جواِن سے تھوڑی ہی مُدّت پہلے

اپنے کیے کا مزا چکھ چکے ہیں

اور

ان کے لیے دردناک عذاب ہے

ان کی مثال شیطان کی سی ہے

کہ

پہلے وہ انسان سے کہتا ہے

کہ

کفر کر

اور

جب انسان کُفرکر بیٹھتا ہے

تو وہ کہتا ہے

کہ

میں تجھ سے بری الذمّہ ہوں

مجھے تو اللہ ربّ العالمین سے

ڈر لگتا ہے

پھر

دونوں کا انجام یہ ہونا ہے

کہ

ہمیشہ کے لیے جہنم میں جائیں

اور

ظالموں کی یہی جزا ہے