قال فما خطبکم 27

 سورةالواقعة مکیة 56

رکوع 14

آیات 1سے 38

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

جب وہ ہونے والا واقعہ پیش آجائے گا

تو کوئی

اس کے وقوع کو جھٹلانے والا نہ ہوگا

وہ تہہ و بالا کر دینے والی آفت ہوگی

زمین اُس وقت یکبارگی ہلا ڈالی جائے گی

اور

پہاڑ اس طرح ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے

کہ

پراگندہ غُبار بن کر رہ جائیں گے

تم لوگ اُس وقت

تین گروہوں میں تقسیم ہو جاؤ گے

دائیں بازو والے

سو دائیں بازو والوں کی خوش نصیبی کا کیا کہنا

اور

بائیں بازو والے

تو بائیں بازو والوں ( کی بد نصیبی) کا کیا ٹھکانہ

اور

آگے والے تو پھر آگے والے ہی ہیں

وہی تو مُقّرب لوگ ہیں

نعمت بھری جنتوں میں رہیں گے

اگلوں میں سے بہت ہوں گے

اور

پچھلوں میں سے کم مُرصّع تختوں پر

تکیے لگائے آمنے سامنے بیٹھیں گے

اُن کی مجلسوں میں ابدی لڑکے

شرابِ چشمہ جاری سے لبریز پیالے

اور

کنٹر اور ساغر لیے دوڑتے پھر رہے ہوں گے

جِسے پی کر نہ اُن کا سر چکرائے گا

اور

نہ اُن کی عقل میں فتور آئے گا

اور

وہ اُن کے سامنے طرح طرح کے

لذیذ پھل پیش کریں گے

کہ

جِسے چاہیں چُن لیں

اور

پرندوں کے گوشت پیش کریں گے

کہ

جس پرندے کا چاہیں استعمال کریں

اور

ان کے لئے خوبصورت آنکھوں والی حُوریں ہونگی

ایسی حسین جیسے چھپا کر رکھّے ہوئے موتی

یہ سب کچھ اُن اعمال کی جزا کے طور پے

انھیں ملے گا

جو وہ دنیا میں کرتے رہے تھے

وہاں وہ کوئی بیہودہ

کلام یا گناہ کی بات نہ سنیں گے

جو بات بھی ہوگی ٹھیک ٹھیک ہوگی

اور

دائیں بازو والے دائیں بازو والوں کی

( خوش نصیبی) کا کیا کہنا

وہ بے خار بیریوں

اور

تہہ بر تہہ چڑہے ہوئے کِیلوں

اور

دور تک پھیلی ہوئی

چھاؤں اور ہردم رواں پانی

اور

کبھی ختم نہ ہونے والے

اور

بے روک ٹوک ملنے والے بکثرت پھلوں

اور

اونچی نشست گاہوں میں ہوں گے

اُن کی بیویوں کو ہم خاص طور سے

نئے سرے سے پیدا کریں گے

اور

انہیں باکرہ بنا دیں گے

اپنے شوہروں کی عاشق اور عمر میں ہم سن

یہ کچھ دائیں بازو والوں کے لیے ہے