قال فما خطبکم 27

 سورةالرحٰمن مدنیة 55

رکوع 11

آیات 1سے 25

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

نہایت مہربان (اللہ) نے اِس قرآن کی تعلیم دی ہے

اُسی نے انسان کو پیدا کیا

اور

اِسے بولنا سکھایا

سُورج اور چاند ایک حساب کے پابند ہیں

اور

تارے اور درخت سب سجدہ ریز ہیں

آسمان کو اُس نے قائم کیا

اور

میزان قائم کر دی

اسکا تقاضہ یہ ہے

کہ

تم میزان میں خلل نہ ڈالو

انصاف کے ساتھ ٹھیک ٹھیک تولو

اِور

ترازو میں ڈنڈی نہ مارو

زمین کو اُس نے ساری مخلوقات کے لیے بنایا

اِس میں ہر طرح کے بکثرت لذیذ پھل ہیں

کھجور کے درخت ہیں

جِن کے پھل غُلاف میں لُِپٹے ہوئے ہیں

طرح طرح کے غّلے ہیں

جِن میں بھوسا بھی ہوتا ہے

اور

دانہ بھی

پس

اے جِن و انس

تم اپنے رّب کی کن کن سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

انسان کو اِس نے ٹھیکری

جیسے سوکھے سڑے گارے سے بنایا

اور

جِن کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا

پس !

اے جِن و انس

تم اپنے رّب کے کن کن

عجائبِ قدرت کو جھٹلاؤ گے؟

دونوں مشرق اور دونوں مغرب سب کا

مالک و پروردگار وہی ہے

پس

اے جِن و انس

تم اپنے رّب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟

دو سمندروں کو اُس نے چھوڑ دیا

کہ

باہم مل جائیں پھر بھی

اُن کے درمیان ایک پردہ حائل ہے

جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے

پس

اے جِن و انس

تم اپنے رّب کی قدرت کے

کن کن کرشموں کو جھٹلاؤ گے؟

اِن سمندروں سے موتی اور مُونگے نکلتے ہیں

پس

اے جِن وانس

تم اپنے رّب کی قدرت کے

کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟

اور

یہ جہاز اُسی کے ہیں

جو سمندر میں پہاڑوں کی طرح

اونچے اُٹھے ہوئے ہیں

پس !

اے جِن وانس

تم اپنے رّب کے کن کن

احسانات کو جھٹلاؤ گے؟