حٰم 26

سورُة مُحمد ِ 47

رکوع 5

آیات 1سے 11

اللہ کے نام سے جو بےانتہا مہربان اور رحم فرمانےوالا ہے

جِن لوگوں نے کُفر کیا

اور

اللہ کے راستے سے روکا

اللہ نےا ُن کے اعمال کو

رائیگاں کردیا

اور

جو لوگ ایمان لائے

اور

جنہوں نے نیک عمل کیے

اور

اُس چیز کو مان لیا

جو محمدﷺ پر نازل ہوئی ہے

اور

یہ دوسرا سرِ حق اُن کے ربّ کی طرف سے

اللہ نے اُن کی برائیاں اُن سے دور کر دیں

اور

اُن کا حال درست کردیا

یہ اس لیے کہ کُفر کرنے والوں نے

باطل کی پیروی کی

اور

ایمان لانے والوں نے

اُس حق کی پیروی کی

جو

اُن کے ربّ کی طرف سے آیا ہے

اس طرح لوگوں کو اُ نکی

ٹھیک ٹھیک حیثیت بتائے دیتا ہے

پس

جب اِن کافروں سے تمہاری

مُڈبھِیڑ ہو تو پہلا کام گردنیں مارنا ہے

یہاں تک کہ

جب تُم اُن کو اچھی طرح کُچل دو

تب قیدیوں کو مضبوط باندھو

اس کے بعد (تمہیں اختیار ہے)

احسان کر فدیے کا معاملہ کرلو

تا آنکہ

لڑائی اپنے ہتھیار ڈال دے

یہ ہے تمہارے کرنےکا کام

اللہ چاہتا تو

خود ہی اِن سے نمٹ لیتا

مگر

( یہ طریقہ اُس نے اِس لیے اختیار کیا ہے)

تا کہ

تم لوگوں کو ایک دوسرے کے

ذریعہ سے آزمائے

جو لوگ اللہ کی راہ میں

مارے جائیں گے

اللہ اُن کے اعمال کو

ہرگز ضائع نہ کرےگا

وہ اُن کی رہنمائی فرمائےگا

اُن کا حال درست کردے گا

اور

اُن کواُس جنت میں داخل کرےگا

جس سے وہ اُن کو واقف کراچکا ہے

اے لوگوجو ایمان لائے ہو

اگر تم اللہ کی مدد کرو گے

تو وہ تمہاری مدد کرے گا

تمہارے قدم مضبوط جما دے گا

رہے وہ لوگ جنہوں نے کُفرکیا ہے

تواُن کے لیے ہلاکت ہے

اور

اللہ نےاُن کے اعمال کو بھٹکا دیا ہے

کیونکہ

انہوں نے اُس چیز کو ناپسند کیا

جسے اللہ نے نازل کیا ہے

لہٰذا

اللہ نےان کےاعمال ضائع کردیے

کیا

وہ زمین میں چلے پھرے نہ تھے

کہ

اُن لوگوں کا انجام دیکھتے

جو اُن سے پہلے گزرچُکے ہیں؟

اللہ نےاُن کا سب کچھ اُن پر اُلٹ دیا

اور

ایسے ہی نتائج اُن کافروں پرمقدر ہیں

یہ اس لیےکہ

ایمان لانے والوں کا حامی وناصر اللہ ہے

اور

کافروں کا حامی و ناصر کوئی نہیں