حٰم 26 

الاحقاف 46

رکوع 4

آیات 27 سے 35

تمہارے گردو پیش کے علاقوں کی

بہت سی بستیوں کو

ہم ہلاک کر چکے ہیں

ہم نے اپنی آیات بھیج کر

بار بار طرح طرح سے اُن کو سمجھایا

کہ

وہ باز آجائیں

پھر

کیوں نہ

اُن ہستیوں نے اُن کی مدد کی

جنہیں

اللہ کو چھوڑ کر

اُنہوں نے تقّربِ الہیٰ کا ذریعہ سمجھتے ہوئے

معبود بنا لیا تھا

بلکہ

وہ تو اِن سے کھوئے گئے

اور

یہ تھا اُن کے جھوٹ اور اُن بناوٹی عقیدوں کا انجام

جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے

(اور وہ واقعہ بھی قابلِ ذکر ہے )

جب ہم جِنّوں کے ایک گروہ کو

تمہاری طرف لے آئے تھے

تا کہ قرآن سنیں

جب وہ اُس جگہہ پہنچے

( جہاں تم قرآن پڑھ رہے تھے)

تو انہوں نے

آپس میں کہا خاموش ہو جاؤ

پھر

جب وہ پڑھا جا چکا تو

وہ خبردار کرنے والے بن کر

اپنی قوم کی طرف پلٹے

اُنھوں نے جا کر کہا

اے ہماری قوم کے لوگو

ہم نے ایک کتاب سنی ہے

جو موسٰیؑ کے بعد

نازل کی گئی ہے

تصدیق کرنے والی ہے

اپنے سے پہلے آئی ہوئیٌ

کتابوں کی رہنمائی کرتی ہے

حق اور راہِ راست کی طرف

اے ہماری قوم کے لوگو

اللہ کی طرف بُلانے والوں کی

دعوت قبول کر لو

اور

اُس پر ایمان لے آؤ

اللہ تمہارے گناہوں سے

درگزر فرمائے گا

اور

تمہیں عذابِ الیم سے بچا دےگا

اور جو کوئی

اللہ کے ساعی کی بات نہ مانے

وہ نہ زمین میں خود

کوئی بل بوتا رکھتا ہے

کہ

اللہ کو زچ کردے

اور

نہ اس کے ایسے کوئی

حامی و سرپرست ہیں

کہ

اللہ سے خود کو بچا لیں

ایسے لوگ کھلی

گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں

اور

کیا

اِن لوگوں کو یہ سُجھائی نہیں دیتا

کہ

جِس اللہ نے یہ

زمین اور آسمان پیدا کیے

اور

اُن کو بناتے ہوئے وہ نہ تھکا

وہ

ضرور اس بات پر قادر ہے

کہ

مردوں کو جِلا اٹھائے؟

کیوں نہیں

یقینا

وہ ہر چیز کی قدرت رکھتا ہے

جس روز یہ کافر

آگ کے سامنے لائے جائیں گے

اُس وقت اُن سے پوچھا جائے گا

کیا یہ حق نہیں ہے؟

یہ کہیں گے

ہاں ہمارے ربّ کی قسم( یہ واقعی حق ہے)

اللہ فرمائے گا

اچھا تو

اب عذاب کا مزا چکھو

اپنے اس انکار کی پاداش میں

جو تم کرتے رہے تھے

پس اے نبیﷺ

صبر کرو

جس طرح اولوالعزم رسولوں نے

صبر کیا ہے

اور ان کے معاملہ میں جلدی نہ کرو

جس روز یہ لوگ آپس میں

اس چیز کو دیکھ لیں گے

جس کا انہیں خوف دلایا جارہا ہے

تو انہی یوں معلوم ہوگا

کہ

جیسے دنیا میں دِن کی

ایک گھڑی بھر سے

زیادہ نہیں رہے تھے

بات پہنچا دی گئی

اب کیا نافرمان لوگوں کے سوا

اور

کوئی ہلاک ہوگا