الیہ یرد 25

سورة الجاثیہ مکیة 45

رکوع 19

آیات 22 سے 26

اللہ نے تو آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے

اور

اس لیے کیا ہے

کہ

ہر متنفس کو

اس کی کمائی کا

بدلہ دیا جائے

لوگوں پر ظلم ہرگز نہ

کیا جائے گا

پھر کیا تم نے

کبھی اس شخص کے حال پر

بھی غور کیا

جس نے اپنی خواہشِ نفس کو

اپنا خُدا بنا لیا

اور

اللہ نے علم کے باوجود

اُسے گمراہی میں پھینک دیا

٬ اور

اس کے دل اور کانوں پر مہر لگا دی

اور

اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا ؟

اللہ کے بعد اب اور کون ہے

جو اُسے ہدایت دے؟

کیا تم لوگ کوئی سبق نہیں لیتے؟

یہ لوگ کہتے ہیں

کہ

زندگی بس یہی ہماری

دنیا کی زندگی ہے

یہیں ہمارا مرنا اور جینا ہے

اور

گردشِ ایام کے سوا کوئی چیز نہیں

جو ہمیں ہلاک کرتی ہو

درحقیقت

اس معاملہ میں ان کے پاس

کوئی علم نہیں ہے

یہ محض گمان کی بنا پر

یہ باتیں کرتے ہیں

اور

جب ہماری واضح آیات

انہیں سنائی جاتی ہیں

تو ان کے پاس کوئی

حُجّت اس کے سوا نہیں ہوتی

کہ اٹھا لاؤ

ہمارے باپ دادا کو اگر تم سچے ہو؟

اے نبیﷺ اِن سے کہو

اللہ ہی تمہیں زندگی بخشتا ہے

پھر وہی تمہیں موت دیتا ہے

پھر وہی تم کو

اُس قیامت کے دن جمع کرے گا

٬ جس کے آنے میں کوئی شک نہیں

مگر

اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں

الیہ یرد 25

سورة الجاثیہ مکیة 45

رکوع 20

آیات 27 سے 37

زمین اور آسمانوں کی بادشاہی

اللہ ہی کی ہے

اور

جس روز قیامت کی

گھڑی آ کھڑی ہوگی

اُس دن باطل پرست

خسارے میں پڑ جائیں گے

اس وقت تم ہر گروہ کو

گھٹنوں کے بل گِرا دیکھو گے

ہر گروہ کو پُکارا جائے گا

کہ

آئے اور اپنا نامہ اعمال دیکھے

اُن سے کہا جائے گا

آج تم لوگوں کو

اُن اعمال کا بدلہ دیا جائے گا

جو تم نے کرتے رہے تھے

یہ ہمارا تیار کرایا ہوا

نامہ اعمال ہے

جو تمہارے اوپر

ٹھیک ٹھیک شہادت دے رہا ہے

جو کچھ بھی تم کرتے تھے

اُسے ہم لکھواتے جا رہے تھے

پھر جو لوگ ایمان لائے تھے

اور

نیک عمل کرتے رہے تھے

انھیں ان کا

ربّ اپنی رحمت میں داخل کرے گا

اور

یہی صریح کامیابی ہے

اور

جن لوگوں نے کُفر کیا تھا

( اُن سے کہا جائے گا )

کیا میری آیات تم کو نہیں

سنائی جاتی تھیں ؟

مگر

تم نے تکبّر کیا

اور

مجرم بن کر رہے

اور

جب کہا جاتا تھا

کہ

اللہ کا وعدہ برحق ہے

اور

قیامت کے آنے میں

کوئی شک نہیں

تو تم کہتے تھے کہ

ہم نہیں جانتے کہ

قیامت کیا ہوتی ہے

ہم تو بس ایک گُمان سا رکھتے ہیں

یقین ہم کو نہیں ہے

اُس وقت اُن پر

ان کے اعمال کی برائیاں

کھل جائیں گی

اور

وہ اِس چیز کے پھیر میں آجائیں گے

جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے

اور

ان سے کہ دیا جائے گا

کہ

آج ہم بھی تمہیں

اسی طرح بھلائے دیتے ہیں

جس طرح تم

اُس دن کی مُلاقات بھول گیے تھے

تمھارا ٹھکانہ اب دوزخ ہے

اور

کوئی تمہاری

مدد کرنے والا نہیں ہے

یہ تمہارا انجام اس لیے ہوا ہے

کہ

تم نے

اللہ کی آیات کا مذاق بنا لیا تھا

اور

تمہیں دنیا کی زندگی نے

دھوکے میں ڈال دیا تھا

لہٰذا

آج نہ یہ لوگ دوزخ سے

نکالے جائیں گے

اور

نہ ان سے کہا جائے گا

کہ

معافی مانگ کر

اپنے ربّ کو راضی کرو

پس تعریف

اللہ ہی کے لیے ہے

جو زمین اور آسمانوں کا مالک

اور

سارے جہان والوں کا پروردگار ہے

زمین اور آسمانوں میں بڑائی

اسی کے لے ہے

اور

وہی زبردست اور دانا ہے