حٰم 26 

الاحقاف 46

رکوع 1

آیات 1 سے 10

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

ح ـ م

اس کتاب کا نزول

اللہ زبردست اور دانا کی طرف سے ہے

ہم نے زمین اور آسمانوں کو

اور

اُن ساری چیزوں کو

جو اُن کے درمیان ہیں برحق

اور

ایک مُدتِ خاص

کے تعین کے ساتھ پیدا کیا ہے

مگر

یہ کافر لوگ اُس حقیقت سے

منہ موڑے ہوئے ہیں

جِس سے انکو

خبردار کیا گیا ہے

اے نبیﷺ

ان سےکہو

کبھی تم نے آنکھیں کھول کر

دیکھا بھی کہ وہ ہستیاں ہیں کیا؟

جنہیں تم اللہ کو چھوڑ کر پُکارتے ہو؟

ذرا مجھے دکھاؤ تو سہی کہ

زمین میں اُنھوں نے کیا پیدا کیا ہے؟

یا

آسمانوں کی تخلیق و تدبیر میں ان کا کوئی حصہ ہے؟

اس سے پہلے آئی ہوئی

کوئی کتاب یا علم کا کوئی

بقیہ

(ان (عقائد کے ثبوت میں)

تُمہارے پاس ہوں

تو

وہی لے آؤ

اگر

تم سچےّ ہو

آخر

اس انسان سے زیادہ بہکا ہوا انسان

اور کون ہوگا

جو اللہ کو چھوڑ کر اُن کو پُکارے

جو قیامت تک اُسے

جواب نہیں دے سکتے

بلکہ

اس سے بھی بےخبر ہیں

کہ

پُکارنے والے اُن کو پُکار رہے ہیں

اور

جب تمام انسان جمع کیے جائیں گے

تو اُس وقت وہ اپنے

پُکارنے والوں کے دشمن

اور

اُن کی عبادت کے مُنکر ہوں گے

ان لوگوں کو جب ہماری صاف صاف

آیات سنائی جاتی ہیں

اور

حق ان کے سامنے آجاتا ہے

تو یہ کافر لوگ اس کے

متعلق کہتے ہیں

کہ

یہ تو کھُلا جادو ہے

کیا ان کا کہنا یہ ہے

کہ

یہ رسولؑ نے اِسے خود گھڑ لیا ہے

ان سے کہو

اگر

میں نے خود گھڑ لیا ہے

تو مجھےاللہ کی پکڑ سے

کچھ بھی نہ بچا سکو گے

جو باتیں تم بناتے ہو

اللہ ان کو خوب جانتا ہے

میرے اور تمہارے درمیان

وہی گواہی دینے کے لیے کافی ہے

اور

وہ بڑا درگزر کرنے والا رحیم ہے

اِن سے کہو

میں کوئی نِرالا رسول نہیں ہوں

میں نہیں جانتا

کہ

کل تمہارے ساتھ کیا ہونا ہے

اور

میرے ساتھ کیا؟

میں تو صرف اُس وحی کی

پیروی کرتا ہوں

جو میرے پاس بھیجی جاتی ہے

اور

میں ایک صاف صاف

خبردارکر دینے والے کے سوا

اور

کچھ نہیں ہوں

اے نبیﷺ اِن سے کہو

کبھی تم نے سوچا بھی

کہ

اگر

یہ کلام اللہ ہی کی طرف سے ہو

اور

تم نے اس کا انکار کردیا

تو تمہارا کیا انجام ہوگا؟)

اور

اس جیسے ایک کلام پر تو

بنی اسرائیل کا ایک گواہ

شہادت بھی دےچُکا ہے

وہ ایمان لے آیا

اور

تم اپنے گھمنڈ میں پڑے رہے

ایسے ظالموں کو

اللہ ہدایت نہیں دیا کرتا