الیہ یرد 25

سورة الجاثیہ مکیة 45

رکوع 17

آیات 1 سے 12

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

ح ـ م

اس کتاب کا نزول

اللہ کی طرف سے ہے

جو زبردست اور حکیم ہے

حقیقت یہ ہے کہ

آسمانوں اور زمین میں

بے شمار نشانیاں ہیں

ایمان لانے والوں کے لیے

اور

تمہاری اپنی پیدائش میں

اور

اُن حیوانات میں جِن کو

اللہ (زمین میں ) پھیلا رہا ہے

بڑی نشانیاں ہیں

ایمان لانے والوں کے لیے

اور

تمہاری اپنی پیدائش میں اور اُن حیوانات میں

جن کو اللہ

(زمین میں پھیلا ) رہا ہے

بڑی نشانیاں ہیں

اُن لوگوں کے لیے جو

یقین لانے والے ہیں

اور شب و روز کے

فِرق و اختلاف میں

اور

اُس رزق میں جسے

اللہ نے آسمان سے نازل فرماتا ہے

پھر

اُس کے ذریعہ سے

مُردہ زمین کو جِلا اٹھاتا ہے

اور

ہواؤں کی گردش میں

بہت سی نشانیاں ہیں

اُن لوگوں کے لیۓ

جو عقل سے کام لیتے ہیں

یہ اللہ کی نشانیاں ہیں

جنہیں ہم تمہارے سامنے

ٹھیک ٹھیک بیان کر رہے ہیں

اب آخر

اللہ اور اُس کی آیات کے بعد

اور

کونسی بات ہے

جس پر یہ لوگ ایمان لائیں گے

تباہی ہے

ہر اُس جھوٹے بد اعمال شخص کے لیے

جس کے سامنے

اللہ کی آیات پڑھی جاتی ہیں

اور

وہ اِن کو سنتا ہے

پھر

پورے غرور کے ساتھ

اپنے کُفر پر اس طرح اڑا رہتا ہے

کہ

گویا اس نے سنا ہی نہیں

ایسے شخص کو

دردناک عذاب کا مُژدہ سنا دو

ہماری آیات میں سے کوئی بات

جب اس کے علم میں آتی ہے

تو وہ ان کا مذاق بنا لیتا ہے

ایسے سب لوگوں کے لیے

ذلّت کا عذاب ہے

اُن کے آگے جہنم ہے

جو کچھ بھی

انہوں نے دنیا میں کمایا ہے

اس میں سے کوئی چیز

ان کے کسی کام نہ آئے گی

نہ اُن کے وہ سرپرست ہی

اُن کے لیے کچھ کر سکیں گے

جنہیں

اللہ کو چھوڑ کر

انھوں نے اپنا ولی بنا رکھا ہے

ان کے لیے بڑا عذاب ہے

یہ قرآن سراسر ہدایت ہے

اور

اُن لوگوں کے لیے

بلا کا دردناک عذاب ہے

جنہوں نے اپنے

ربّ کی آیات کو

ماننے سے انکار کیا