الیہ یرد 25

سورة الزخرف مکیة 43

رکوع 7

آیات 1 سے 15

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

ح ـ م

قسم ہے اس واضح کتاب کی

کہ

ہم نے اِسے عربی زبان کا قرآن بنایا

تا کہ

تم لوگ اسے سمجھو

اور

درحقیقت

یہ امّ الکتاب میں ثبت ہے

ہمارے ہاں

بڑی بلند مرتبت

اور

حِکمت سے لبریز کتاب

اب کیا ہم تم سے بیزار ہو کر

یہ

درسِ نصیحت تمہارے ہاں

بھیجنا چھوڑ دیں

صِرف اس لئے کہ

تم حد سے گزرے ہوئے ہو؟

پہلے گزری ہوئی قوموں میں بھی

ہم نے بارہا نبی بھیجے ہیں

کبھی ایسا نہی ہوا کہ

کوئی نبی اُن کے ہاں آیا ہو

اور

انہوں نے اُس کا مذاق نہ اُڑایا ہو

پھر

جو لوگ اِن سے بدرجہا زیادہ طاقتور تھے

انھیں ہم نے ہلاک کر دیا

پچھلی قوموں کی مثالیں گزر چکی ہیں

اگر

تم اِن لوگوں سے پوچھو

کہ

زمین اور آسمانوں کو

کس نے پیدا کیا

تو یہ خُود کہیں گے

کہ

انہیں زبردست علیم ہستی نے

پیدا کیا ہے

وہی نا جس نے

اس زمین کو تمہارے لیے

گہوارہ بنایا

اور

اس میں تمہاری خاطر

راستے بنا دیے

تا کہ

تم اپنی منزلِ مقصود کی راہ پا سکو

جس نے ایک خاص مقدار میں

آسمان سے پانی اتارا

اور

اُسی کے ذریعہ سے

مُردہ زمین کو جِلا اٹھایا

اسی طرح

ایک روز تم زمین سے

برآمد کیے جاؤ گے

وہی جس نے

یہ تمام جوڑے پیدا کیے

اور

جس نے تمہارے لیے

کشتیوں اور جانوروں کو سواری بنایا

تا کہ

تم اُن کی ُپشت پر چڑھو

اور

جب اُن پر بیٹھو تو

اپنے ربّ کا احسان یاد کرو

اور

کہو کہ

پاک ے وہ جس نے

ہمارے لیے

اِن چیزوں کو مسخّر کر دیا

ورنہ

ہم انہیں قابو میں رکھنے کی

طاقت نہ رکھتے تھے

اور

ایک روز ہمیں

اپنے ربّ کی طرف پلٹنا ہے

(یہ سب کچھ جانتے اور مانتے ہوئے بھی)

اِن لوگوں نے

اُس کے بندوں میں سے

بعض کو

اُس کا جزو بنا ڈالا

حقیقت یہ ہے کہ

انسان کھلا احسان فراموش ہے