الیہ یرد 25

سورةالشوریٰ مکیة 42

رکوع 6

آیات 44 سے 53

جس کو اللہ گمراہی میں پھینک دے

اُس کا کوئی سنبھالنے والا

اللہ کے بعد نہیں ہے

تم دیکھو گے

یہ ظالم جب عذاب دیکھیں گے

تو کہیں گے

اب پلٹنے کی بھی کوئی سبیل ہے؟

اور

تم دیکھو گے

یہ جہنم کے سامنے جب لائے جائیں گے

تو

ذلّت کے مارے جھکے جا رہے ہوں گے

اور

اُس کو

نظر بچا بچا کر کن انکھیوں سے دیکھیں گے

اُس وقت جو ایمان لائے تھے

کہیں گے کہ

واقعی

اصل زیاں کار وہی ہیں

جنہوں نے قیامت کے دن

اپنے آپ کو

اور

اپنے متعلقین کو خسارے میں ڈال دیا

خبردار رہو!!

ظالم لوگ مستقل عذاب میں ہوں گے

اور

اُن کے حامی و سرپرست نہ ہوں گے

جو

اللہ کے مقابلے میں ان کی مدد کو آئیں

جسِے

اللہ گمراہی میں پھینک دے

اُس کے لیے بچاؤ کی کوئی سبیل نہیں

مان لو

اپنے ربّ کی بات

قبل اس کے کہ وہ دن آئے

جس کے ٹلنے کی کوئی صورت

اللہ کی طرف سے نہیں ہے

اُس دن تمہارے لیے

کوئی جائے پناہ نہ ہوگی

اور نہ کوئی

تمہارے حال کو بدلنے کی

کوشش کرنے والا ہوگا

اب اگر

یہ لوگ منہ موڑتے ہیں

تو اے نبیﷺ

ہم نے تم کو

نگہبان بنا کر تو نہیں بھیجا ہے

تم پر تو صرف

بات پہنچا دینے کی ذمہ داری ہے

انسان کا حال یہ ہے

کہ

جب ہم اسے اپنی رحمت کا مزا چکھاتے ہیں

تو

اُس پر پھول جاتا ہے

اور

اگر

اُس کے اپنے ہاتھوں کا کیا دھرا

کسی مُصیبت کی شکل میں

اُس پر اُلٹ پڑتا ہے

تو

سخت ناشکرا بن جاتا ہے

اللہ زمین و آسمان کی

بادشاہی کا مالک ہے

جو

کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے

جِسے

چاہتا ہے لڑکیاں دیتا ہے

٬ جِسے چاہتا ہے لڑکے دیتا ہے

جِسے چاہتا ہے

لڑکیاں اور لڑکے ملاجُلا کر دیتا ہے

اور

جسے چاہتا ہے

اسے بانجھ کر دیتا ہے

وہ سب کچھ جانتا اور ہر چیز پر قادر ہے

کسی بشر کا یہ مقام نہیں ہے

کہ

اللہ اُس سے روبرو بات کرے

اُس کی بات یا تو وحی (اشارے)

کے طور پر ہوتی ہے

یا

پردے کے پیچھے سے

پھر

وہ کوئی پیغام بر(فرشتہ ) بھیجتا ہے

اور

وہ اُس کے حُکم سے جو کچھ

چاہتا ہے وحی کرتا ہے

وہ برتر اور حکیم ہے

اور اسی طرح (اے نبی)

ہم نے اپنے حُکم سے

ایک روح تمہاری طرف وحی کی ہے

تمہیں کچھ پتہ نہ تھا

کہ

کتاب کیا ہوتی ہے

اور

ایمان کیا ہوتا ہے

مگر

اُس روح کو ہم نے

ایک روشنی بنا دیا

جس سے ہم راہ دکھاتے ہیں

اپنے بندوں میں سے

جسے چاہتے ہیں

یقینا

تم سیدھے راستے کی طرف

رہنمائی کر رہے ہو

اُس اللہ ا کے راستے کی طرف

جو زمین وآسمانوں کی

ہر چیز کا مالک ہے

خبردار رہو

سارے معاملات

اللہ ہی کی طرف رجوع کرتے ہیں