فمن اظلم 24

الزمرمکیة 39

رکوع 2

آیات 42 سے 52

وہ اللہ ہی ہے جو موت کے وقت رُوحیں قبض کرتا ہے٬

اور

جو ابھی نہیں مرا ہے

اُس کی روح

نیند میں قبض کر لیتا ہے

پھر

جس پر وہ موت کا فیصلہ نافذ کرتا ہے٬

اُسے روک لیتا ہے

اور

دوسروں کی روحیں

ایک وقتِ مقررہ کے لیے

واپس بھیج دیتا ہے

اِس میں بڑی نشانیاں ہیں

اُن لوگوں کے لیے

جو غورو فکر کرنے والے ہیں

کیا

اُس اللہ کو چھوڑ کر

اِن لوگوں نے

دوسروں کو شفیع بنا رکھّا ہے؟

کہو

وہ شفاعت کریں گے

خواہ

اُن کے اختیار میں کچھ ہو نہ ہو

اور

وہ سمجھتے نہ ہوں ؟

کہو

شفاعت ساری کی ساری

اللہ کے اختیار میں ہے

آسمانوں اور زمین کی بادشاہی کا

وہی مالک ہے

پھر اُسی کی طرف

تم پلٹائے جانے والے ہو

جب اکیلے

اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے

تو آخرت پر

ایمان نہ رکھنے والوں کے

دِل کُڑھنے لگتے ہیں

اور

جب اس کے سوا

دوسروں کا ذکر ہوتا ہے

تو یکایک

خوشی سے کھِل اٹھتے ہیں

کہو!!

اللہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے

حاضر و غائب کے جاننے والے

تو ہی اپنے بندوں کے درمیان

اُس چیز کا فیصلہ کرے گا

جس سے

وہ اختلاف کرتے رہے ہیں

اگر

اِن ظالموں کے پاس

زمین کی ساری دولت بھی ہو

اور

اتنی ہی اور بھی

تو یہ روزِ

قیامت کے بُرے عذاب سے

بچنے کے لیے

سب کچھ فدیے میں

دینے کے لیے تیار ہو جائیں گے

وہاں

اللہ کی طرف سے

ان کے سامنے جو کچھ آئے گا

جس کا انہوں نے

کبھی اندازہ ہی نہیں کیا ہے

وہاں اپنی کمائی کے

سارے بُرے نتائج اِن پر کھُل جائیں گے

اور

وہی چیز

اِن پر مسلّط ہو جائے گی

جس کا یہ

مذاق اڑاتے رہے ہیں

یہی انسان

جب ذرا سی مُصیبت ہمیں چھو جاتی ہے

تو پُکارتا ہے

اور

جب ہم اِسے

اپنی طرف سے نعمت دے کر

اُپھار دیتے ہیں

تو کہتا ہے

کہ یہ تو

مجھے علم کی بِنا پر دیا گیا ہے

نہیں

بلکہ

یہ آزمائش ہے

مگر

اِن سے اکثر لوگ

جانتے نہیں ہیں

یہی بات

اِن سے پہلے گزرے ہوئے لوگ

بھی کہہ چکے ہیں

مگر جو کچھ

وہ کماتے ہیں

وہ اُن کے کسی کام نہ آیا

پھر اپنی کمائی کے

برے نتائج انہوں نے بھگتے

اور

اِن لوگوں میں سے بھی

جو ظالم ہیں

وہ عنقریب

اپنی کمائی کے بُرے نتائج بھگتیں گے

یہ ہمیں عاجز

کر دینے والے نہیں ہیں

اور

کیا انہیں معلوم نہیں ہے

کہ

اللہ جس کا چاہتا ہے

رزق کشادہ کر دیتا ہے

جس کا چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے؟

اِس میں نشانیاں ہیں

اِن لوگوں کے لیے

جو ایمان لاتے ہیں