فمن اظلم 24

الزمرمکیة 39

رکوع 3

آیات 53 سے 63

(اے نبیﷺ )

کہہ دو کہ

اے میرے بندو

جنہوں نے

اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے

اللہ کی رحمت سے

مایوس نہ ہو جاؤ

یقینا

اللہ سارے گناہ معاف کر دیتا ہے

وہ تو غفور و رحیم ہے

پلٹ آؤ

اپنے ربّ کی طرف

اور

مطیع بن جاؤ

قبل اِس کے

کہ

تم پر عذاب آجائے

اور پھر کہیں سے

تمہیں مدد نہ مل سکے

اور

پیروی اختیار کر لو

اپنے ربّ کی بھیجی ہوئی

کتاب کے بہترین پہلو کی

قبل

اس کے کہ

تم پر اچانک عذاب آجائے

اور

تم کو خبر بھی نہ ہو

کہیں ایسا نہ ہو

کہ

بعد میں کوئی شخص کہے

افسوس میری اس تقصیر پر

جو میں نے

اللہ کی جناب میں کرتا رہا

بلکہ میں تو اُلٹا

مذاق اڑانے والوں میں شامل تھا

یا کہے

کاش

اللہ نے مجھے ہدایت بخشی ہوتی

تو میں بھی متقیوں میں سے ہوتا

یا

عذاب دیکھ کر کہے

کاش

مجھے ایک موقع اور مل جائے

اور

میں بھی نیک عمل کرنے والوں میں

شامل ہو جاؤں

( اور اُسے اُس وقت یہ جواب ملے گا کہ)

کیوں نہیں

میری آیات تیرے پاس آچکی تھیں

پھر تُو نے

انہیں جھٹلایا اور تکّبر کیا

اور

تو کافروں میں سے تھا

آج جِن لوگوں نے

اللہ پر جھوٹ باندھے ہیں

قیامت کے روز تم دیکھو گے

کہ

اِن کے منہ کالے ہوں گے

کیا جہنم میں

متکّبروں کے لیے

کافی

جگہہ نہیں ہے؟

اس کے برعکس

جن لوگوں نے

یہاں تقویٰ کیا ہے

اُن کے اسبابِ

کامیابی کی وجہ سے

اللہ ان کو نجات دے گا

اِن کو نہ کوئی گزند پہنچے گی

اور

نہ وہ غمگین ہوں گے

اللہ ہر چیز کا خالق ہے

اور

وہی ہر چیز کا نگہبان ہے

زمین اور آسمانوں کی

کنجیاں اُسی کے پاس ہیں

اور

جو لوگ

اللہ کی آیات سے کُفر کرتے ہیں

وہی گھاٹے میں رہنے والے ہیں