ومالی 23

سورة الزمر مکیة 39

رکوع 16

آیات 10سے 21 

( اے نبی) کہو کہ

اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو

اپنے ربّ سے ڈرو

جِن لوگوں نے اس دنیا میں

نیک رویہ اختیار کیا ہے

ان کے لیے بھلائی ہے

اور

اللہ کی زمین وسیع ہے

صبر کرنے والوں کو

ان کا اجر

بے حساب دیا جائے گا

(اے نبیﷺ ) ان سے کہو

مجھے حُکم دیا گیا کہ

دین کو اللہ کے لیے

خالص کر کے اس کی بندگی کروں

اور

مجھے حُکم دیا گیا ہے

کہ

سب سے پہلے خود مسلم بنوں

کہو

اگر میں اپنے

ربّ کی نافرمانی کروں

تو مجھے

ایک بڑے دن کے عذاب کا خوف ہے

کہہ دو کہ

میں تو اپنے دین کو

اللہ کے لیے خالص کر کے

اسی کی بندگی کروں گا

تم اس کے سوا

جس کی بندگی کرنا چاہو

کرتے رہو

کہو

اصل دیوالیے تو وہی ہیں

جنھوں نے قیامت کے روز

اپنے آپ کو

اور

اپنے اہل وعیال کو گھاٹے میں ڈال دیا

خوب سن رکھوکہ

یہی کھلا دیوالیہ ہے

اُن پر آگ کی چھتریاں

اوپر سے چھائی ہوں گی

اور

نیچے سے بھی

یہ وہ انجام ہے

جس سے

اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے

پس اے میرے بندو

میرے غضب سے بچو

بخلاف اس کے

جن لوگوں نے طاغوت کی

بندگی سے اجتناب کیا

اور

اللہ کی طرف رجوع کرلیا

اُن کے لیے خوش خبری ہے

پس (اے نبیﷺ ) بشارت دے دو

میرے اِن بندوں کو جو

بات کو غور سے سنتے ہیں

اور

اس کے بہترین پہلو کی پیروی کرتے ہیں

یہ وہ لوگ ہیں

جن کو

اللہ نے ہدایت بخشی ہے

اور

یہی دانشمند ہیں

اے نبیﷺ اُس شخص کوکون بچا سکتا ہے

جس پر عذاب کا فیصلہ

چسپاں ہو چکا ہو؟

کیا تم اسے بچا سکتے ہو

جو آگ میں گِرچکا ہو؟

البتّہ

جو لوگ اپنے ربّ سے ڈر کر رہے

اُن کے لیے بلند عمارتیں ہیں

منزل پر منزل بنی ہوئیں

جِن کے نیچے

نہریں بہہ رہی ہوں گی

یہ اللہ کا وعدہ ہے

اللہ کبھی اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا

کیا تم نہیں دیکھتے

کہ

اللہ نے آسمان سے پانی برسایا

پھر

اس کو سوتوں

اور

چشموں اور دریاؤں کی شکل میں

زمین کے اندر جاری کیا

پھر

اس پانی کے ذریعہ

وہ طرح طرح کی کھیتیاں نکالتا ہے

جن کی قسمیں مختلف ہیں

پھر وہ کھیتیاں پک کر

سوکھ جاتی ہیں

پھر تم دیکھتے ہو

کہ

وہ زرد پڑ گئیں

پھر آخر کار

اللہ ان کو بھُس بنا دیتا ہے

درحقیقت

اس میں ایک سبق ہے

عقل رکھنے والوں کے لیے