ومالی 23

سورة الزمر مکیة 39

رکوع 15

آیات 1سے 9 

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اوررحم فرمانے والا ہے

اِس کتاب کا نزول

اللہ زبردست اور دانا کی طرف سے ہے

(اے نبیﷺ ) یہ کتاب ہم نے

تمہاری طرف برحق نازل کی ہے

لہٰذا

تم اللہ ہی کی بندگی کرو

دِین کو اُسی کے لیے خالص کرتے ہوئے

خبردار !!

دینِ خالص اللہ کا حق ہے

رہے وہ لوگ

جنہوں نے اُس کے سوا

دوسرے سرپرست بنا رکھے ہیں

( اور اپنےا س فعل کی توجیہہ یہ کرتے ہیں کہ )

ہم تو اُن کی عبادت

صرف

اس لئے کرتے ہیں

کہ وہ

اللہ تک ہماری رسائی کرا دیں

اللہ یقینا ان کے درمیان

اُن تمام باتوں کا فیصلہ کر دے گا

جن میں وہ اختلاف کر رہے ہیں

اللہ کسی ایسے شخص کو

ہدایت نہیں دیتا

جو جھوٹا اور مُنکرِ حق ہو

اگر

اللہ کسی کو بیٹا بنانا چاہتا تو

اپنی مخلوق میں سے

جس کو چاہتا برگزیدہ کر لیتا

پاک ہے وہ اِس سے

( کہ کوئی اس کا بیٹا ہو)

وہ اللہ ہےاکیلا

اور

سب پر غالب

اس نے آسمانوں

اور

زمین کو برحق پیدا کیاہے

وہی دن کو رات

اور

رات کو دن پر لپیٹتا ہے

اُسی نے سورج اور چاند کو

اس طرح مُسخّر کر رکھا ہے

کہ ہر ایک

وقتِ مقرر تک چلے جا رہا ہے

جان رکھووہ زبردست ہے

اور

درگزر کرنے والا ہے

اُسی نے تم کو

ایک جان سے پیدا کیا

پھر وہی ہے

جس نے اُس جان سے اُس کا جوڑ بنایا

اور اسی نے

تمہارے لیے مویشیوں میں سے

آٹھ نر اور مادہ پیدا کیے

تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں

تین تین تاریک پردوں کے اندر

تمہیں ایک کے بعد ایک

شکل دیتا چلا جاتا ہے

یہی

اللہ (جس کے یہ کام ہیں)

تمہارا ربّ ہے

بادشاہی اسی کی ہے

کوئی معبود اس کے سِوا نہیں ہے

پھر تم

کدہر پھرائے جا رہے ہو؟

اگر

تم کُفر کرو

تو

اللہ تم سے بے نیاز ہے

لیکن

وہ اپنے بندوں کے لیے

کُفر کو پسند نہیں کرتا

اور اگر

تم شکر کروتو

اسے وہ تمہارے لیے

پسند کرتا ہے

کوئی بوجھ اٹھانے والا

کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا

آخرکار

تم سب کو اپنے ربّ کی طرف پلٹنا ہے

پھر

وہ تمہیں بتا دے گا

کہ

تم کیا کرتے رہے ہو

وہ تو

دِلوں کا حال تک جانتا ہے

ٌانسان پر جب کوئی آفت آتی ہے

تو

وہ اپنے ربّ کی طرف رجوع کر کے

اُسے پُکارتا ہے

پھر

جب اس کا ربّ اسے

اپنی نعمت سے نوازتا ہے

تو وہ

اُس مصیبت کو بھول جاتا ہے

جس پر وہ پہلے پُکار رہا تھا

پھر

دوسروں کو

اس کا ہمسر ٹھہراتا ہے

٬تا کہ

اُس کی راہ سے گمراہ کرے

(اے نبی) اُس سے کہو

کہ

تھوڑے دن اپنے کُفر سے لُطف اٹھا لے

یقینا

تو دوزخ میں جانے والا ہے

(کیا اُس شخص کی روش بہتر ہے

یا اِس شخص کی ) جو

مطیع و فرمان ہے

رات کی گھڑیوں میں کھڑا رہتا

اور

سجدے کرتا ہے

آخرت سے ڈرتا

اور

اپنے ربّ کی رحمت سے امید لگاتا ہے؟

اِنِ سے پوچھو کیا جاننے والے

اور

نہ جاننے والے کبھی یکساں ہو سکتے ہیں؟

نصیحت تو

عقل رکھنے والے ہی قبول کرتے ہیں