ومالی 23

ٌسورة الصّفٰتِ مکیة 37

رکوع 5

آیات 1 سے 21

اللہ کے نام سے جو بے انتہاء مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

قطار در قطار صف باندھنے والوں کی قسم

پھر اُن کی قسم جو ڈانٹنے پھِٹکارنے والے ہیں

پھر

اُن کی قسم

جو کلام ِ نصیحت سنانے والے ہیں

تمہارا معبودِ حقیقی ایک ہی ہے

وہ جو زمین و آسمانوں کا

اور

تمام اِن چیزوں کا مالک ہے

جو زمین اور آسمان میں ہیں

اور

سارے مشرقوں کا مالک

ہم نے آسمان دُنیا کو

تاروں کی زینت سے آراستہ کیا ہے

اور

ہر شیطان سرکش سے

اس کو محفوظ کر دیا ہے

یہ شیاطین ملاء اعلیٰ کی باتیں

نہیں سن سکتے

ہر طرف سے مارے اور ہانکے جاتے ہیں

اور

ان کے لیے پیہم عذاب ہے

تاہم اگر

اُن میں سے کوئی کچھ لے اُڑے

تو

ایک تیز شعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے

اب

ان سے پوچھو

ان کی پیدائش زیادہ مشکل ہے

یا

اُن چیزوں کی جو

ہم نے پیدا کر رکھی ہیں ؟

اُن کو تو ہم نے

لیس دار گارے سے پیدا کیا ہے

تم (اللہ کی قدرت کے کرشموں پر ) حیران ہو

اور

یہ اُس کا مذاق اڑا رہے ہیں

سمجھایا جاتا ہے تو

سمجھ کر نہیں دیتے

کوئی نشانی دیکھتے ہیں

تو

اُسے ٹھٹھوں میں اُڑاتے ہیں

اور

کہتے ہیں کہ

یہ تو صریح جادو ہے

بھلا کہیں ایسا ہو سکتا ہے

کہ

جب ہم مر چکے ہوں

اور

مٹّی بن جائیں

اور

ہڈیوں کا پِنجر رہ جائیں

اُس وقت ہم پھر

زندہ کر کے اٹھا کھڑے کئے جائیں؟

اور

کیا ہمارے اگلے وقتوں کے آباء و اجداد بھی

اٹھائے جائیں گے؟

اِن سے کہو

ہاں اور تم( خُدا کے مقابلے میں) بے بس ہو

٬ بس ایک ہی جھڑکی ہوگی

اور یکایک

یہ اپنی آنکھوں سے

(وہ سب کچھ جس کی خبر دی جا رہی ہے)

دیکھ رہے ہوں گے

اُس وقت یہ کہیں گے

ہائے

ہماری کم بختی

یہ تو یوم الجزا ہے

یہ وہی فیصلے کا دن ہے

جسے تم جھٹلایا کرتے تھے