ومالی 23

ٌسورة الصّفٰتِ مکیة 37

رکوع 6

آیات 22 سے 74

(ظلم ہوگا ) گھیر لاؤ

سب ظالموں اور ان کے ساتھیوں

اور

اُن معبودوں کو

جن کی وہ اللہ کو چھوڑ کر

بندگی کیا کرتے تھے

پھر

اِن سب کو

جہنم کا راستہ دکھاؤ

اور ذرا انھیں ٹھیراؤ

ان سے کچھ پوچھناہے

کیا ہو گیا تمہیں

اب کیوں ایک دوسرے کی

مدد نہیں کرتے

ارے

آج تو یہ اپنے آپ کو

( اور ایک دوسرے کو)

حوالے کیے دے رہے ہیں

اِس کے بعد

یہ ایک دوسرے کی طرف مُڑیں گے

اور

باہم تکرار شروع کر دیں گے

(پیروی کرنے والے اپنے پیشواؤں سے) کہیں گے

تم ہمارے پاس سیدھے رُُخ سے آتے تھے

وہ جواب دیں گے

نہیں بلکہ

تم خود ایمان لانے والے نہ تھے

ہمارا تم پر کوئی زور نہ تھا

تم خود ہی سرکش لوگ تھے

آخرکار

ہم اپنے ربّ کے

اُس فرمان کے مستحق ہو گئے

کہ

ہم عذاب کا مزا چکھنے والے ہیں

سو

ہم نے تم کو بہکایا

ہم خود بہکے ہوئے تھے

اِس طرح وہ سب

عذاب میں مشترک ہوں گے

ہم مجرموں کے ساتھ

یہی کچھ کیا کرتے ہیں

یہ وہ لوگ تھے

کہ

جب ان سے کہا جاتا

اللہ کے سِوا کوئی

معبودِ برحق نہیں ہے

تو یہ گھمنڈ میں آجاتے تھے٬

اور کہتے تھے٬

کیا ہم ایک شاعرِ مجنون کی خاطر

اپنے معبودوں کو چھوڑ دیں؟

حالانکہ

وہ حق لے کر آیا تھا

ٌاور

اُس نے رسولوں کی تصدیق کی تھی

( اب اُن سے کہا جائے گا کہ )

تم لازما دردناک سزا کا مزا

چکھنے والے ہو

اور

تمہیں جو بدلہ بھی دیا جا رہا ہے

انھیں اعمال کا دیا جا رہا ہے

جو تم کرتے رہے ہو

مگر

اللہ کے چِیدہ بندے

(اس انجام بد سے) محفوظ ہوں گے

اُن کے لیے جانا بوجھا رزق ہے

ہر طرح کی لذیذ چیزیں

اور

نعمت بھری جنتیں

جن میں وہ عزت کے ساتھ

رکھّے جائیں گے

تختوں پر آمنے سامنے بیٹھیں گے

شراب کے چشموں سے

ساغر بھر بھر کر اُن کے درمیان

پھرائے جائیں گے

یہ چمکتی ہوئی شراب

جو پینے والوں کے لیے لذّت ہوگی

نہ اُن کے جسم کو

اُس سے کوئی ضرر ہوگا

اور نہ

ان کی عقل اس سے خراب ہوگی

اور

ان کے پاس نگاہیں بچانے والی

خوبصورت آنکھوں والی عورتیں ہوں گی

ایسے نازک جیسے

انڈے کے چھلکےکے نیچے

چھپی ہوئی جھِلی

پھر وہ ایک دوسرے کی طرف

متوجہ ہو کر حالات پوچھیں گے

اُن میں سے ایک کہے گا

دنیا میں میرا ایک ہمنشیں تھا

جو مجھ سے کہا کرتا تھا

کیا تم بھی تصدیق کرنے والوں میں سے ہو؟

کیا واقعی

جب ہم مر چکے ہوں گے

اور

مٹی ہو جائیں گے

اور

ہڈیوں کا پنجر بن کر رہ جائیں گے

تو ہمیں

جزا و سزا دی جائے گی؟

اب آپ لوگ کیا دیکھنا چاہتے ہیں

کہ

وہ صاحب کہاں ہیں؟

یہ کہہ کر جونہی وہ جھکے گا

تو

جہنم کی گہرائی میں اُسے دیکھ لے گا

اور

اُس سے خطاب کر کے کہے گا

اللہ کی قسم

تو مجھے تباہ ہی کر دینے والا تھا

میرے ربّ کا فضل شاملِ حال نہ ہوتا

تو

آج میں بھی اُن لوگوں میں ہوتا

جو پکڑے ہوئے آئے ہیں

اچھا تو کیا اب

ہم مرنے والے نہیں ہیں ؟

موت جو ہمیں آنی تھی

وہ بس پہلےآچکی

اب ہمیں کوئی عذاب نہیں ہونا؟

یقینا

یہی عظیم الشان کامیابی ہے

ایسی ہی کامیابی کے لیے

عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے

بولو

یہ ضیافت اچھی ہے یا زقوم کا درخت؟

ہم نےا ُس درخت کو

ظالموں کے لیے فتنہ بنا دیا ہے

وہ ایک درخت ہے جو جہنم کی تہہ سے نکلتا ہے

اس کے شگوفے ایسے ہیں

جیسے شیطان کے سر

جہنم کے لوگ اسے کھائیں گے

اور

اسی سے پیٹ بھریں گے

پھر

اس پر پینے کے لیے

ان کو کھولتا ہوا پانی ملے گا

اور

اس کے بعد ان کی واپسی

اسی آتشِ دوزخ کی طرف ہوگی

یہ وہ لوگ ہیں

جنہوں نےاپنے باپ دادا کو گمراہ پایا

اور

انھی کے نقشِ قدم پر دوڑ چلے

حالانکہ

اُن سے پہلے بہت سے لوگ

گمراہ ہو چکےتھے

اور

اُن میں ہم نے تنبیہ کرنے والے

رسول بھیجے تھے

اب دیکھ لو

اُن تنبیہہ کرنے والوں کا

کیا انجام ہوا

اس بد انجامی سے بس

اللہ کے وہی بندے بچے ہیں

جنہیں ربّ نے

اپنے لیے خالص کر لیا ہے