ومالی 23

ٌسورة یٰس مکیة 36

رکوع 4

آیات 68 سے 83

جس شخص کو ہم لمبی عمر دیتے ہیں

اس کی ساخت کو ہم الُٹ ہی دیتے ہیں

(کیا یہ حالات دیکھ کر )

انہیں عقل نہیں آتی٬ ؟

ہم نے اس( نبی) کو

شعر نہیں سکھایا ہے

اور

نہ شاعری اس کو زیب ہی دیتی ہے

یہ تو ایک نصیحت ہے

اور

صاف پڑہی جانے والی کتاب

تاکہ

وہ ہر اس شخص کو

خبردار کر دےجو زندہ ہو

اور

انکار کرنے والوں پر حُجت قائم ہو جائۓ

کیا یہ لوگ

دیکھتے نہیں ہیں

کہ

ہم نے اپنے ہاتھوں کی

بنائی ہوئی چیزوں میں سے

ان کے لیے مویشی پیدا کیے ہیں

اور

اب یہ اُن کے مالک ہیں

ہم نے انہیں

اس طرح اُن کے بس میں کردیا ہے

کہ

اُن میں سے کسی پر

یہ سوار ہوتے ہیں

کسی کا یہ

گوشت کھاتے ہیں

اور

اُن کے اندر اِن کے لیے

طرح طرح کے فوائد

اور مشروبات ہیں

پھر

کیا یہ شکر گزار نہیں ہوتے٬؟

یہ سب کچھ ہوتے ہوئے

انھوں نے

اللہ کے سوا

دوسرےاور الہٰ بنا لیے ہیں

اور

یہ امید رکھتے ہیں

کہ

اِن کی مدد کی جائے گی

وہ ان کی کوئی

مدد نہیں کر سکتے

بلکہ

یہ لوگ الٹے

ان کے لیے حاضر باش

لشکر بنے ہوئے ہیں

اچھا

جو باتیں یہ بنا رہے ہیں

وہ تمہیں رنجیدہ نہ کریں

ان کی چھپی اور کھلی

سب باتوں کو ہم جانتے ہیں

کیا انسان دیکھتا نہیں ہے

کہ

اسے ہم نے نطفہ سے پیدا کیا

اور

پھر وہ

صریح جھگڑالو بن کرکھڑا ہو گیا؟

اب وہ ہم پر

مثالیں چسپاں کرتا ہے

اور

اپنی پیدائش کو بھول جاتا ہے

کہتا ہے

کون اِن ہڈیوں کو زندہ کرے گا

جبکہ

یہ بوسیدہ ہوچکی ہوں

اس سے کہو

انہیں وہی زندہ کرےگا

جس نے پہلے انہیں پیدا کیا تھا

اور

وہ تخلیق کا ہر کام جانتا ہے

وہی جس نے

تمہارے لیے

ہرے بھرے درخت سے آگ پیدا کردی

اور

تم اُس سے اپنی

آگ روشن کرتے ہو

کیا وہ جس نے

آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا

اِس پر قادر نہیں ہے

کہ ان جیسوں کو پیدا کرسکے؟

کیوں نہیں

جبکہ

وہ ماہرِ خلّاق ہے

وہ تو جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے

تواس کا کام بس یہ ہے

کہ

اِسے حُکم دے کہ ہو جا

اور

وہ ہو جاتی ہے

پاک ہے

وہ جس کے ہاتھ میں

ہر چیز کا مکمل اقتدار ہے

اور

اُسی کی طرف تم

پلٹائے جانے والے ہو