ومالی 23

ٌسورة یٰس مکیة 36

رکوع 3

آیات 50 سے 67

پھر ایک صور پھونکا جائے گا

اور

یکایک

یہ

اپنے ربّ کے حضور پیش ہونےکے لیے

اپنی اپنی قبروں سے نکل پڑیں گے

گھبرا کر کہیں گے

ارے

یہ کس نے ہمیں

ہماری خوابگاہ سے اٹھاکھڑا کیا؟

یہ وہی چیز ہے

جس کا اللہ رحٰمن نے وعدہ کیا تھا

اور رسولوں کی بات سچی تھی ٬

ایک ہی زور کی آواز ہوگی

اور

سب کے سب

ہمارےحضورحاضرکر دیے جائیں گے

آج کسی پر ذرّہ برابر ظلم نہ کیا جایا جائے گا

اور

تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا

جیسے تم عمل کرتے رہے تھے

آج جنتی لوگ

مزےکرنے میں مشغول ہیں

وہ اور اُن کی بیویاں

گھنے سایوں میں ہیں

مسندوں پر تکیے لگائے ہوئے

ہر قسم کی لذیذ چیزیں

کھانے پینے کو

ان کے لیے وہاں موجود ہیں

جو کچھ وہ طلب کریں

اُن کے لیے حاضر ہے

ربّ رحیم کی طرف سے

ان کو سلام کہا گیا ہے

اور

اے مجرمو

آج تم چھٹ کر الگ ہو جاؤ

آدم کے بّچو

کیا

میں نے تم کو ہدایت نہ کی تھی

کہ

شیطان کی بندگی نہ کرو

وہ تمہارا کھلا دشمن ہے

اور

میری ہی بندگی کرو

یہ سیدھا راستہ ہے

مگر

اس کے باوجود اس نے

تم میں سے ایک گروہِ کثیر کو

گمراہ کر دیا

کیا تم عقل نہیں رکھتے تھے؟

یہ وہی جہنم ہے

جس سے تم کو ڈرایا جاتا رہا تھا

جو کُفر تم دنیا میں کرتے رہے ہو

اُس کی پاداش میں

اب اس کا ایندھن بنو

آج ہم ان کے منہ بند کیے دیتے ہیں

ان کے ہاتھ ہم سے بولیں گے

اور

ان کے پاؤں گواہی دیں گے

کہ

یہ دنیا میں کیا کمائی کرتے رہے ہیں

ہم چاہیں تو

ان کی آنکھیں موند دیں

پھر یہ راستےکی طرف

لپک کر دیکھیں

کہاں سے

انہیں راستہ سجھائی دے گا؟

ہم چاہیں تو انھیں

ان کی جگہہ ہی پر

اس طرح مسخ کر کے رکھ دیں

کہ یہ نہ

آگے چل سکیں

نہ

پیچھے پلٹ سکیں