ومن یقنت 22

سورة السبا مکیة 34

رکوع 7

آیات 1 سے 9

اللہ کے نام سے جو بے انتہامہربان اور رحم فرمانے والا ہے

حمد اس اللہ کے لیے ہے

جو آسمانوں اور زمین کی

ہر چیز کا مالک ہے

اور

آخرت میں بھی

اُسی کے لیے حمد ہے

وہ دانا اور باخبر ہے

جو کچھ زمین میں جاتا ہے

اور جو کچھ

اُس سے نکلتا ہ

اور

جو کچھ آسمان سے اترتا ہے

اور جو کچھ اُس میں چڑہتا ہے

ہر چیز کو وہ جانتاہے

وہ رحیم و غفور ہے

مُنکرین کہتے ہیں کیا بات ہے

کہ

قیامت ہم پر نہیں آ رہی

کہو

قسم ہے

میرے عالم الغیب پروردگار کی

وہ تم پر آکر رہے گی

اُس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ

آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے

نہ زمین میں

نہ ذرے سے بڑی

اور نہ

اُس سے چھوٹی

سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے

اور

یہ قیامت اس لیے آئے گی

کہ

جزا دے اللہ

اُن لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں

اور

نیک عمل کرتے رہے ہیں

اُن کے لئے مغفرت ہے اور رزقِ کریم

اور

جن لوگوں نے ہماری آیات کو

نیچا دکھانے کے لیے

زور لگایا ہے

اُن کے لیے بد ترین قسم کا

درد ناک عذاب ہے

اے نبیﷺ

عِلم رکھنے والے خوب جانتے ہیں

کہ

جو کچھ تمہارے ربّ کی طرف سے

تم پر نازل کیا گیا ہے

٬وہ سراسر حق ہے

اور

خُدائے عزیز و حمید کا راستہ دکھاتا ہے

مُنکرین لوگوں سے کہتے ہیں

ہم بتائیں تمہیں جو خبر دیتا ہے

کہ

جب تمہارے جسم کا ذرہ ذرہ

منتشر ہو چکا ہوگا

اُس وقت تم نئے سرے سے

پیدا کر دیے جاؤ گے؟

نامعلوم یہ شخص

اللہ کے نام سے جھوٹ گھڑتا ہے

یا

اسے جنون لاحق ہے

نہیں

بلکہ

جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے

وہ عذاب میں مبتلا ہونے والے ہیں

اور

وہی بری طرح بہکے ہوئے ہیں

کیا انہوں نے کبھی

اُس آسمان اور زمین کو کبھی نہیں دیکھا

جو انہیں آگے اور پیچھے سے گھیرے ہوئے ہے؟

ہم چاہیں تو انہیں

زمین میں دھنسا دیں

یا آسمان کے

کچھ ٹکڑے اِن پر گِرا دیں

درحقیقت

اس میں ایک نشانی ہے

ہر اُس بندے کے لیے جو

خُدا کی طرف رجوع کرنے والا ہو