اتل مآاوحی 21

سورةالاحزاب مدنیة 33

رکوع 19

آیات 21 سے 30

در حقیقت

تم لوگوں کے لیے

اللہ کے رسولﷺ میں

ایک بہترین نمونہ تھا

ہر اُس شخص کے لیۓ جو

اللہ اور یومِ آخر کا امیدوار ہو

اور

کثرت سے اللہ کو یاد کرے

اور

سچے مومنوں (کا حال اُس وقت یہ تھا کہ)

جب انھوں نے

حملہ آور لشکروں کو دیکھا

تو پُکار اٹھے

کہ

یہ وہی چیز ہے جس کا

اللہ اور اس کے رسولﷺ نے

ہم سے وعدہ کیا تھا

اللہ اور اس کے رسول کی بات

بالکل سچی تھی

اس واقعہ نے

اُن کے ایمان اور اُن کی سپردگی کو

اور

زیادہ بڑھا دیا

ایمان لانے والوں میں

ایسے لوگ موجود ہیں

جنہوں نے

اللہ سے کیے ہوئے عہد کو سچا کر دکھایا ہے

ان میں سے کوئی اپنی نذر پوری کرچکا

اور

کوئی وقت آنے کا منتظر ہے

انھوں نے اپنے رویے میں

کوئی تبدیلی نہیں کی

( یہ سب اس لیے ہوا ) تا کہ

اللہ سچوّں کو اُن کی سچائی کی جزا دے

اور

منافقوں کو چاہے تو سزا دے

اور

چاہے تو اُن کی توبہ قبول کرلے

بے شک اللہ غفورو رحیم ہے

اللہ نے کُفار کا منہ پھیر دیا

وہ کوئی فائدہ حاصل کیے بغیر

اپنے دل کی جلن لیے یونہی پلٹ گئے

اور

مومنین کی طرف سے

اللہ ہی لڑنے کے لیے کافی ہو گیا

اللہ بڑی قوت والا زبردست ہے

پھر

اہلِ کتاب میں سے جن لوگوں نے

ان حملہ آوروں کا ساتھ دیا تھا

اللہ اُن کی گڑھیوں سے ان کو اتار لایا

اور

ان کے دلوں میں اُس نے ایسا رعب ڈال دیا

کہ

آج ان میں سے ایک گروہ تم قتل کر رہے ہو

اور

دوسرے گروہ کو قید کر رہے ہو

اس نے تم کو ان کی زمین

اور

ان کے گھروں

اور

ان کی اموال کا وارث بنا دیا

اور

وہ علاقہ تمہیں دیا٬

جِسے

تم نے کبھی پامال نہ کیا تھا

اللہ ہر چیز پر قادر ہے

سورہ الاحزاب

آخری آیات مبارکہ

اے نبی ﷺ اپنی بیویوں سے کہو

اگر

تم دنیا اور اسکی زینت چاہتی ہو تو آؤ

میں تمہیں کچھ دے دِلا کر

بھلے طریقے سے رُخصت کر دوں

اور

اگر تم

اللہ اور اس کے رسول ﷺ

اور

روزِ آخرت کی طالب ہو

تو

جان لو کہ تم میں سے

جو نیکو کار ہیں٬

اللہ نے اُن کے لیے

بڑا اجر مہیا کر رکھا ہے

نبیﷺ کی بیویو

تم میں سے جو کسی

صریح فحش حرکت کا

ارتکاب کرے گی

اُسے دوُہرا عذاب دیا جائے گا

اللہ کے لیے

یہ بہت آسان کام ہے