اتل مآاوحی 21

سورةالاحزاب مدنیة 33

رکوع 17

آیات 1 سے 8

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

اے نبیﷺ اللہ سے ڈرو

اور

کُفار و منافقین کی اطاعت نہ کرو

حقیقت میں

علیم اور حکیم تو اللہ ہی ہے

پیروی کرو

اُس بات کی جس کا اشارہ

تمہار ربّ کی طرف سے

تمہیں کیا جا رہا ہے

٬ اللہ ہر اُس بات سے باخبر ہے

جو تم لوگ کرتے ہو

اللہ پر توکّل کرو

اللہ ہی

وکیل ہونے کے لیے کافی ہے

اللہ نے کسی شخص کے

دھڑ میں دو دِل نہیں رکھے

نہ اُس نے تم لوگوں کی

اُن بیویوں کو

جِن سے تمظِہار کرتے ہو

تمہاری ماں بنا دیا ہے

اور نہ اُس نے

تمہارے منہ بولے بیٹوں کو

تمہارا حقیقی بیٹا بنا دیا ہے

یہ تو وہ باتیں ہیں

جو تم لوگ اپنے منہ سے نکال دیتے ہو

مگر

اللہ وہ بات کہتا ہے

جو مبنی برحقیقت ہے

اور وہ صحیح طریقے کی طرف رہنمائی کرتا ہے

منہ بولے بیٹوں کو

ان کے باپوں کی نسبت سے پُکارو

یہ اللہ کے نزدیک زیادہ منصفانہ بات ہے

اور اگر

تمہیں معلوم نہ ہو

کہ

اُن کے باپ کون ہیں

تو

وہ تمہارے

دینی بھائی اور رفیق ہیں

نا دانستہ جو بات تم کہو

اس کے لیے تم پر

کوئی گرفت نہیں ہے

لیکن

اس بات پر ضرور گرفت ہے

جس کا تم دل سے ارادہ کر لو

اللہ درگزر کرنے والا اور رحیم ہیں

بِلاشبہ

نبی تو اہلِ ایمان کے لیے

اُن کی اپنی ذات پر مقدّم ہے

اور

نبیﷺ کی بیویاں اُن کی مائیں ہیں

مگر

کتاب اللہ کی رُو سے

عام مومنین و مہاجرین کی بہ نسبت

رشتہ دار ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں

البتہّ

اپنے رفیقوں کے ساتھ

تم کوئی بھلائی (کرنا چاہوتو) کر سکتے ہو

یہ حُکم کتابِ الہیٰ میں

لکھا ہوا ہے

اور

(اے نبیﷺ )

یاد رکھّو

اُس عہدو پیمان کو ہم نے

سب پیغمبروں سے لیا ہے

تم سے بھی

اور

نوحؑ اور ابرہیمؑ اور موسٰیؑ اور عیسیٰ ؑ ابن مریم

سے بھی

سب سے ہم پُختہ عہد لے چکے ہیں

تا کہ

سچّے لوگوں سے( اُن کا ربّ )

ان کی سّچائی کے بارے

میں سوال کرے

اور

کافروں کے لیے تو

اُس نے دردناک عذاب مہیا کر ہی رکھّا ہے