اتل مآاوحی 21

سورةالسجدة مکیة 32

رکوع 16

آیات 23 سے 30

اس سے پہلے ہم

موسیٰ ؑ کو کتاب دے چکے ہیں

لہٰذا

اُسی چیز کے

مِلنے پر تمہیں

کوئی شک نہ ہونا چاہیے

اُس کتاب کو ہم نے

بنی اسرائیل کے لیے

ہدایت بنایا تھا

اور

جب انہوں نے صبر کیا

اور

ہماری آیات پے یقین لاتے رہے

تو ان کے اندر ہم نے

ایسے پیشوا پیدا کیے

جو ہمارے حُکم سے

رہنمائی کرتے تھے

٬ یقینا

تیرا ربّ ہی قیامت کے روز

اُن باتوں کا فیصلہ کرے گا

جن میں (بنی اسرائیل ) باہم اختلاف کرتے رہے ہی

اور

کیا اِن لوگوں کو

( ان تاریخی واقعات میں )

کوئی ہدایت نہیں ملی

کہ

ان سے پہلے کتنی قوموں کو

ہلاک کر چکے ہیں

جن کے رہنے کی جگہوں میں

آج یہ چلتے پھرتے ہیں ؟

اس میں بڑی نشانیاں ہیں

کیا یہ سنتے نہیں ہیں ؟

اور

کیا ان لوگوں نے

یہ منظر کبھی نہیں دیکھا

کہ

ایک بے آب و گیاہ زمین کی طرف

پانی بہا لاتے

اور پھر

اُسی زمین سے وہ فصل اُگاتے ہیں

جس سے

اِن کے جانوروں کو بھی چارہ ملتا ہے

اور

یہ خود بھی کھاتے ہیں؟

تو کیا انہیں کچھ نہیں سوجھتا؟

یہ لوگ کہتے ہیں

کہ

یہ فیصلہ کب ہوگا

اگر تم سچےّ ہو؟ ٌ

ان سے کہو

فیصلے کے دن ایمان لانا

اُن لوگوں کے لیے

کچھ بھی نافع نہ ہوگا

جنہوں نے کُفر کیا ہے

اور پھر

اُن کو

کوئی مہلت نہ ملے گی

اچھا

انھیں

ان کے حال پے چھوڑ دو

اور

انتطار کرو

یہ بھی منتظر ہیں