اتل مآاوحی 21

سورةالسجدة مکیة 32

رکوع 14

آیات 1 سے 11

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

ا ــ ل ــ م

اس کتاب کی تنزیل بلاشبہ

ربّ العالمین کی طرف سے ہے

کیا یہ لوگ کہتے ہیں

کہ

اِس شخص نے اِسے خود گھڑ لیا ہے؟

نہیں

بلکہ

یہ حق ہے

تیرے ربّ کی طرف سے

تا کہ

تُو متنبہ کرے

ایک ایسی قوم کو

جس کے پاس تجھ سے پہلے

کوئی تنبیہہ کرنے والا نہیں آیا

٬ شائد کہ وہ ہدایت پا جائیں

وہ اللہ ہی ہے

جس نے آسمانوں اور زمین کو

اور

اُن ساری چیزوں کو

جو اُن کے درمیان ہیں

چھ دنوں میں پیدا کی

اور

اس کے بعد عرش پر جلوہ فرما ہوا

اُس کے سوا نہ تمہارا کوئی

حامی و مددگار ہے

اور نہ کوئی اُس کے آگے

سفارش کرنے والا

پھر کیا تم ہوش میں نہ آؤ گے؟

وہ آسمان سے زمین تک کے

معاملات کی تدبیر کرتا ہے

اور

اُس کی تدبیر کی روداد اوپر

اس کے حضور پائی جاتی ہے

ایک ایسے دن میں جس کی مقدار

تمہارے شمارسے

ایک ہزار سال ہے

وہی ہر پوشیدہ اور ظاہر کا

جاننے والا اور زبردست اور رحیم

جو چیز بھی اس نے بنائی

خوب ہی بنائی

اُس نے انسان کی تخلیق کی

ابتداء گارے سے کی

پھر اُس کی

نسل ایک ایسے ست سے چلائی

جو حقیر پانی کی طرح کا ہے

پھر

اس کو

نِِک سِک سے درست کیا

اور

اس کے اندر

اپنی روح پھونک دی

اور

تم کو کان دیے

آنکھیں دیں اور دل دیے

تم لوگ کم ہی

شکر گزار ہوتے ہو

اور

یہ لوگ کہتے ہیں٬

جب ہم مٹی میں

رل مِل چکے ہوں گے

تو کیا ہم نئے سِرے سے

پیدا کیے جائیں گے؟

اصل بات یہ ہے کہ

یہ اپنے ربّ کی

ملاقات کے مُنکر ہیں

اِن سے کہو

موت کا وہ فرشتہ جو

تم پر مقرر کیاگیا ہے

تم کو پوراکا پورا اپنے

قبضے میں لے لے گا

اور

پھر

تم اپنے ربّ کی طرف

پلٹالائے جاؤ گے