اتل مآاوحی 21

سورة لقمٰن مکیة 31

رکوع 13

آیات 31 سے 34

کیا تم دیکھتے نہیں ہو

کہ

کشتی سمندر میں

اللہ کے فضل سے چلتی ہے

تا کہ

وہ تمہیں اپنی کچھ نشانیاں دکھائۓ؟

درحقیقت

اس میں بہت سی نشانیاں ہیں

ہر اُس شخص کے لیے

جو صبر اور شکر کرنے والا ہو

اور جب

( سمندر میں ) اِن لوگوں پر

ایک موج

سائبانوں کی طرح چھا جاتی ہے

تو یہ

اللہ کو پُکارتے ہیں

اپنے دین کو بالکل

اُسی طرح خالص کر کے

پھر جب وہ بچا کر

انہیں خشکی تک پہنچا دیتا ہے

تو

ان میں سے کوئی اقتصاد برتتا ہے

اور

ہماری نشانیوں کا انکار نہیں کرتا

مگر

ہر

وہ شخص جو غدّار اور نا شکرا ہے

لوگو

بچو اپنے ربّ کے غضب سے

اور ڈرو

اُس دن سے جب کوئی

باپ اپنے بیٹے کی طرف سے

بدلہ نہ دے گا

او

نہ کوئی بیٹا ہی

اپنے باپ کی طرف سے

کچھ بدلہ دینے والا ہوگا

فی الواقع

اللہ کا وعدہ سچا ہے

پس یہ دنیا کی زندگی

تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے

اور نہ

دھوکہ باز تمہیں

اللہ کے معاملے

میں

دھوکہ دینے پائے

اُس گھڑی کا علم

اللہ ہی کے پاس ہے

وہی بارش برساتا ہے

وہی جانتا ہے

کہ

ماؤں کے پیٹوں میں

کیا پرورش پا رہا ہے

کوئی متنفسّ نہیں جانتا

کہ

کل وہ کیا

کمائی کرنے والا ہے

اور

نہ کسی شخص کو یہ خبر ہے

کہ

کس سرزمین میں

اُس کی موت آنی ہے

اللہ ہی سب کچھ جاننے والا

اور

با خبر ہے