ترجمان القرآن

اتل مآاوحی 21

سورةالعنکبوت 29

رکوع 3

آیات 64 سے 69

اور

یہ دنیا کی زندگی کچھ نہیں ہے٬

مگر ایک کھیل اور دل کا بہلاوہ

٬ اصل زندگی کا گھر تو دارِ آخرت ہے٬ کاش یہ لوگ جانتے ٬

جب یہ لوگ کشتی پر سوار ہوتے ہیں تو اپنے دین کو اللہ کے لیے خالص کر کے دعا مانگتے ہیں

٬ پھر جب وہ انھیں بچا کر خشکی پر لے آتا ہے تو یکایک یہ شرک کرنے لگتے ہیں٬

تا کہ

اللہ کی دی ہوئی نجات پر اُس کا کفرانِ نعمت کریں٬

اور

( حیاتِ دنیا کے) مزے لوٹیں ٬ اچھا !! عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا

٬ کیا یہ دیکھتے نہیں ہیں

کہ

ہم نے ایک پُرامن حرم بنا دیا ہے٬

حالانکہ ان کے گردو پیش لوگ اُچک لیے جاتے ہیں

کیا پھر بھی یہ لوگ باطل کو مانتے ہیں٬

اور

اللہ کی نعمت کا کفران کرتے ہیں٬؟

اس شخص سے بڑا ظالم کون ہوگا٬ جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا حق کو جھٹلائۓ

٬ جب وہ سامنے آچکا ہو؟

کیا ایسے کافروں کا ٹھکانہ جہنم ہی نہیں ہے؟

جو لوگ ہماری خاطر مجاہدہ کریں گے

انھیں ہم اپنے راستے دکھائیں گے٬ جو لوگ ہماری خاطر مجاہدہ کریں گے٬

انھیں ہم اپنے راستے دکھائیں گے٬ اور یقینا اللہ نیکو کاروں کے ساتھ ہے٬