پارہ امن خلق 20

سورة العنکبوت مکیة 29

رکوع 16

آیات 31 سے44

اور جب ہمارے فرستادے

ابراہیمؑ کے پاس بشارت لے کر پہنچے

تو انھوں نے اُس سے کہا

ہم اِس بستی کے لوگوں کو ہلاک کرنے والے ہیں

اس کے لوگ سخت طالم ہو چکے ہیں

ابراہیم ؑ نے کہا وہاں تو لوطؑ موجود ہے

انھوں نے کہا

ہم خوب جانتے ہیں کہ وہاں کون کون ہے

ہم نے اُسے اور اُس کی بیوی کے سوا

باقی گھر والوں کو بچا لیں گے

اس کی بیوی

پیچھے رہ جانے والوں میں سے تھی

پھر جب ہمارے فرستادے

لوطؑ کے پاس پہنچے تو

اُن کی آمد پر

وہ سخت پریشان اور دل تنگ ہوا

انھوں نے کہا

نہ ڈرو اور نہ رنج کرو

ہم تمہیں اور تمہارے گھر والوں کو بچا لیں گے

سوائے

تمہاری بیوی کے

جو پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے

ہم اس بستی کے لوگوں پر

آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں

اُس فِسق کی بدولت جو یہ کرتے رہے ہیں

اور

ہم نے اُس بستی کی

ایک کھلی نشانی چھوڑ دی ہے

اُن لوگوں کے لئے

جو عقل سے کام لیتے ہیں

اور

مدین کی طرف ہم نے

اُن کے بھائی شعیب کو بھیجا

اُس نے کہا

اے میری قوم کے لوگو

اللہ کی بندگی کرو

اور

روزِ آخر کے امیدوار رہو

اور

زمین میں مفسد بن کر

زیادتیاں نہ کرتے پھرو

مگر

انھوں نے اِسے جھٹلا دیا

آخر کار

ایک سخت زلزلے نے انہیں آلیا٬

اور

وہ اپنے گھروں میں

پڑے کے پڑے رہ گئے

اور

عاد و ثمود کو ہم نے ہلاک کیا

تم وہ مقامات دیکھ چکے ہو

جہاں وہ رہتے تھے

اُن کے اعمال کو شیطان نے

اُن کے لیے خوشنما بنا دیا

اور

انہیں راہِ راست سے برگشتہ کر دیا

حالانکہ

وہ ہوش گوش رکھتے تھے

اور

قارون و فرعون و ہامان کو ہم نے ہلاک کیا

موسٰیؑ تو ان کے پاس بینات لے کر آیا

مگر انہوں نے

زمین میں اپنی بڑائی کا زعم کیا

حالانکہ

وہ سبقت لے جانے والے نہ تھے

آخر کار

ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ میں پکڑا

پھر ان میں سے

کسی پر ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیجی

ٌاور

کسی کو ایک زبردست دھماکے نے آلیا

اور

کسی کو غرق کر دیا

اللہ اُن پر ظلم کرنے والا نہ تھا

مگر

وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کر رے تھے

جن لوگوں نے

اللہ کو چھوڑ کر

دوسرے سرپرست بنا لیے ہیں

اُن کی مثال مکڑی جیسی ہے

جو اپنا ایک گھر بناتی ہے

اور

سب گھروں سے کمزور گھر

مکڑی کا گھر ہی ہوتا ہے

کاش

یہ لوگ علم رکھتے

یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر

جس کو بھی پُکارتے ہیں

اللہ اسے خوب جانتا ہے

اور

وہی زبردست اور حکیم ہے

یہ مثالیں ہم

لوگوں کی فہمائش کے لیے دیتے ہیں

مگر

ان کو وہی لوگ سمجھتے ہیں

جو علم رکھنے والے ہیں

اللہ نے آسمان اور زمین کو

برحق پیدا کیا ہے

در حقیقت

اس میں ایک نشانی ہے

اہلِ ایمان کے لیے