امن خلق 20

سورة العنکبوت مکیة 29

رکوع 15

آیات 23 سے 30

جن لوگوں نے اللہ کی آیات کا

اور

اِس سے ملاقات کا انکار کیا ہے

وہ میری رحمت سے مایوس ہو چکے ہیں

اور

ان کے لیے دردناک سزا ہے

پھر

ابراہیم ؑ کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا

کہ

انہوں نے کہا

قتل کر دو اسے یا جلا ڈالو

اس کو آخر کار

اللہ نےا سے آگ سے بچا لیا

٬ یقینا

اس میں نشانیاں ہیں

اُن لوگوں کے لیے

جو ایمان لانے والے ہیں

اُس نے کہا

تم نے دنیا کی زندگی میں تو

اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو

اپنی محبت کا ذریعہ بنا لیا ہے

مگر

قیامت کے روز

ایک دوسرے کا انکار

اور

ایک دوسرے پر لعنت کرو گے

اور

آگ تمہارا ٹھکانہ ہوگی

اور کوئی تمہارا مددگار نہ ہوگا

اُس وقت لُوطؑ نے اس کو مانا

٬ اور

ابرہیم ؑ نے کہا

میں اپنے ربّ کی طرف

ہجرت کرتا ہوں

وہ زبردست ہے اور حکیم بھی

اور

ہم نے اُسے اسحاقؑ اور یعقوبؑ

(جیسی اولاد) عنایت فرمائی

اور

اس کی نسل میں نبوت اور کتاب رکھ دی

اور

اسے دنیا میں اُس کا اجر عطا کیا

اور

آخرت میں وہ یقینا صالحین میں سے ہوگا

اور

ہم نے لوطؑ کو بھیجا

جب کہ

اس نے اپنی قوم سے کہ

تم تو وہ فحش کام کرتے ہو

جو تم سے پہلے

دنیا والوں میں سے کسی نے نہیں کیا ہے

کیا تمہارا حال یہ ہے کہ

مردوں کے پاس جاتے ہو

اور رہزنی کرتے ہو

اور

اپنی مجلسوں میں برے کام کرتے ہو؟

ُ پھر کوئی

جواب اس کی قوم کے پاس اس کے سوا نہ تھ

انھوں نے کہا

لے آ

اللہ کا عذاب اگر تو سچا ہے

ٌلوطؑ نے کہا

اے میرے ربّ

اِن مفسدوں کے مقابلے میں

میری مدد فرما