اتل مآاوحی 21

سورةالعنکبوت 29

رکوع 1

آیات ـ 45 سے 51

(اے نبیﷺ ) تلاوت کرو

اُس کتاب کی جو تمہاری طرف

وحی کے ذریعہ سے بھیجی گئی ہے

اور

نماز قائم کرو

یقینا

نماز فحش اور برے کاموں سے روکتی ہے

اور

اللہ کا ذکر اس سے بھی زیادہ بڑی چیز ہے

اللہ جانتا ہے

جو کچھ تم کرتے ہو

اور

اہلِ کتاب سے بحث نہ کرو

مگر

عمدہ طریقہ سے

سوائے اُن میں سے جو ظالم ہوں

٬ اور

اُن سے کہو

کہ

ہم ایمان لائۓ ہیں

آس چیز پر بھی جو

ہماری طرف بھیجی گئی ہے

اور

اُس چیز پر بھی جو

تمہاری طرف بھیجی گئی تھی

ہمارا خُدا اور تمہارا خُدا ایک ہی ہے

اور

ہم اُسی کے مُسلم(فرماں بردار ) ہیں

٬ (اے نبیﷺ) ہم نے اسی طرح

تمہاری طرف کتاب نازل کی ہے

اس لیے وہ لوگ جن کو ہم نے

پہلے کتاب دی تھی

وہ اس پر ایمان لاتے ہیں

اور

ان لوگوں میں سے بھی

بہت سے ایمان لا رہے ہیں

اور

ہماری آیات کا انکار

صرف کافر ہی کرتے ہیں

(اے نبیﷺ ) تم اس سے پہلے

کوئی کتاب نہی پڑھتے تھے

٬ اور

نہ اپنے ہاتھ سے لکھتے تھے

اگر ایسا ہوتا تو

باطل پرست لوگ

شک میں پڑ سکتے تھے

دراصل

یہ روشن نشانیاں ہیں

اُن لوگوں کے دِلوں میں

جنہیں علم بخشا گیا ہے

اور

ہماری آیات کا انکار نہیں کرتے

مگر

وہ جو ظالم ہیں

یہ لوگ کہتے ہیں کہ

کیوں نہ اتاری گئیں اس شخص پر

نشانیاں اس کے ربّ کی طرف سے ؟

کہو

نشانیاں تو اللہ کے پاس ہیں

اور

میں تو صرف خبردار کرنے والا ہوں

کھول کھول کر

اور

کیا ان لوگوں کے لیے

یہ (نشانی) کافی نہیں ہے

کہ

ہم نے تم پر کتاب نازل کی

جو انھیں پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی ہیں؟

درحقیقت

اس میں رحمت ہے

اور

نصیحت

اُن لوگوں کے لئے جو ایمان لاتے ہیں