امن خلق 20

سورة العنکبوت مکیة 29

رکوع 13

آیات 1 سے 13

اللہ کے نام سے جو بے انتہاء مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

اـــ ل ـــ م

کیا لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے

کہ

وہ بس اتنا کہنے پر

چھوڑ دیے جائیں گے

کہ

ہم ایمان لائے

اور

ان کو آزمایا نہ جائے گا

حالانکہ

ہم اُن کی آزمائش کر چکے ہیں

جو ان سے پہلے گزرے ہیں

اللہ کو تو ضرور یہ دیکھنا ہے

کہ

سچے کون ہیں اور جھوٹے کون؟

اور

کیا وہ لوگ جو

بری حرکتیں کر رہے ہیں

یہ سمجھے بیٹھے ہیں

کہ

وہ ہم سے بازی لے جائیں گے؟

بڑا غلط حُکم ہے

جو وہ لگا رہے ہیں

جو کوئی

اللہ سے ملنے کی

توقع رکھتا ہو

( اسے معلوم ہونا چاہیے

کہ

اللہ کا مقرر کیا ہوا

وقت آنے ہی والا ہے

اور

اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے

جو شخص بھی مجاہدہ کرے گا

اپنےہی بھلے کے لیے کرے گا

اللہ

یقینا

دنیا جہاں والوں سے بے نیاز ہے

اور

جو لوگ ایمان لائیں گے

اور

نیک اعمال کریں گے

اُن کی برائیاں

ہم اُن سے دور کر دیں گے

اور

انہیں ان کے

بہترین اعمال کی جزا دیں گے

ہم نے انسان کو ہدایت کی

کہ

اپنے والدین کے ساتھ

نیک سلوک کرے

لیکن

اگر

وہ تجھ پر زور ڈالیں

کہ تو

میرے ساتھ

کسی ایسے معبود کو

شریک ٹھہرائے

جسے تو

(میرے شریک کی حیثیت سے) نہیں مانتا

تو تو ان کی اطاعت نہ کر

میری ہی طرف

تم سب کو پلٹ کر آنا ہے

پھر

میں تم کو بتا دوں گا

کہ

تم کیا کرتے رہے ہو

اور

جو لوگ ایمان لائے ہوں گے

اور

جنہوں نے نیک اعمال کیے ہوں گے

ان کو ہم ضرور

صالحین میں داخل کریں گے

لوگوں میں کوئی ایسا ہے

جو کہتا ہے کہ

ہم ایمان لائے

اللہ پر

مگر جب

وہ اللہ کے معاملہ میں ستایا گیا

تو

اُس نے لوگوں کی ڈالی ہوئی آزمائش کو

اللہ کے عذاب کی طرح سمجھ لیا

اب اگر

تیرے ربّ کی طرف سے

فتح و نصرت آگئی

تو یہی شخص کہے گا

ہم تو تمہارے ساتھ تھے

کیا دنیا والوں کے دِلوں کا حال

اللہ کو بخوبی معلوم نہیں ہے؟

اور

اللہ کو تو

یہ ضرور دیکھنا ہی ہے

کہ

ایمان لانے والے کون ہیں

اور

منافق کون

یہ کافر لوگ ایمان لانے والوں کو

کہتے ہیں کہ

تم ہمارے طریقے کی پیروی کرو

اور

تمہاری خطاؤں کو

ہم اپنے اوپر لے لیں گے

حالانکہ

اُن کی خطاؤں میں سے کچھ بھی

وہ اپنے اوپر لینے والے نہیں ہیں

وہ قطعا جھوٹ کہتے ہیں

ہاں

ضرور

وہ اپنے بوجھ بھی اٹھائیں گے

اور

اپنے بوجھوں کے ساتھ

دوسرے بہت سے بوجھ بھی

اور

قیامت کے روز

یقینا

اُن سے افترا پردازیوں کی

بازپرس ہوگی

جو وہ کرتے رہے ہیں