امن خلق 20

سورة القصص مکیة 29

رکوع 4آیات 1سے 13

اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے

ط ـ س ـ م

یہ کتابِ مبین کی آیات ہیں

ہم موسٰیؑ اور فرعِون کا کچھ

ٹھیک ٹھیک حال تمہیں سُناتے ہیں

ایسے لوگوں کے فائدے کے لیے

جو ایمان لائیں

واقعہ یہ ہے کہ

فرعون نے زمین سرکشی کی

اور

اس کے باشندوں کو

گروہوں میں تقسیم کر دیا

اُن میں سے ایک گروہ کو

وہ ذلیل کرتا تھا

اس کے لڑکوں کو قتل کرتا

اور

اس کی لڑکیوں کو

جیتا رہنے دیتا تھا

فی الواقع

وہ مُفسد لوگوں میں سے تھا

اور

ہم یہ ارادہ رکھتے تھے

کہ

مہربانی کریں

اُن لوگوں پر جو زمین میں

زلیل کر کے رکھ دیے گئے تھے

اور

اُن کو پیشوا بنا دیں

اور

انہی کو وارث بنائیں

اور

زمین میں ان کو اقتدار بخشیں

اور

ان سے فرعون و ہامان

اور

ان کے لشکروں کو

وہی کچھ دکھلا دیں

٬جس کا انہیں ڈر تھا

ہم نے

موسیٰؑ کی ماں کو اشارہ کیا

کہ

اِسے دودھ پِلا

پھر

جب تجھے اس کی

جان کا خطرہ ہو تو

اسے دریا میں ڈالدے

اور

کچھ خوف اور غم نہ کر

ہم اسے تیرے ہی پاس لے آئیں گے

اور

اس کو پیغمبروں میں

شامل کریں گے

آخر کار

فرعون کے گھر والوں نے

اسے (دریاسے) نکال لیا

تا کہ

وہ ان کا دشمن اور ان کے لیے سببِ رنج بنے٬

واقعی

فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر

(اپنی تدبیرمیں ) بڑے غلط کار تھے

فرعون کی بیوی نے (اس سے) کہا

یہ میرے اور تیرے لیے

آنکھوں کی ٹھنڈک ہے

اِسے قتل نہ کرو

کیا عجب کہ

یہ ہمارے لئے مفید ثابت ہو

اور

ہم اسے بیٹا ہی بنا لیں

٬ اور

وہ (انجام سے )بے خبرتھے

اُدھر

موسیٰ کی ماں کا دل اُڑا جا رہا تھا

وہ اُس کا رز فاش کر بیٹھی تھی

اگر ہم اس کی

ڈھارس نہ بندھا دیتے

تا کہ

وہ (ہمارے وعدے پر)

ایمان لانے والوں میں سے ہو

اُس نے بچے کی بہن سے کہا

اس کے پیچھے پیچھے جا

چناچہ

وہ الگ سے

اُس کواس طرح دیکھتی رہی

کہ

(دشمنوں کو ) اس کا پتہ نہ چلا

اور

ہم بچے پر پہلے ہی دودھ پِلانے والیوں کی

چھاتیاں حرام کر رکھی تھیں

( یہ حالت دیکھ کر) اُس لڑکی نے کہا

میں تمہیں ایسے گھر کا پتہ بتاؤں

جس کے لوگ

اس کی پرورش کا ذمہ لیں

اور

خیر خواہی کے ساتھ اِسے رکھیں

اس طرح ہم موسیٰ کو

اس کی ماں کے پاس پلٹا لائے

تا کہ

اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں

اور

وہ غمگین نہ ہو

اور

جان لے کہ

اللہ کا وعدہ سچا تھا

مگر

اکثر لوگ اس بات کو نہیں جانتے