وقال الذین 19

سورة النّمل مکیة 27

رکوع 17

آیات 15 سے30

(دوسری طرف)

ہم نے داؤد ؑ اور سلیمان ؑ کو علم عطا کیا

اور

انہوں نے کہا

کہ

شکر ہے اس اللہ کا

جس نے ہم کو اپنے بہت سے مومن بندوں پر فضیلت عطا کی

اور

داؤدؑ کا وارث سلیمان ؑ ہوا

اور اس نے کہا

لوگو ہمیں پرندوں کی بولیاں سکھائی گئی ہیں

اور

ہمیں ہر طرح کی چیزیں دی گئی ہیں

بے شک

یہ اللہ کا نمایاں فضل ہے

سلیمان ؑ کیلیۓ جِن

اور

انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کیے گئے تھے

اور

وہ پورے ضبط میں رکھے جاتے تھے

(ایک مرتبہ وہ ان کے ساتھ کوچ کر رہا تھا )

یہاں تک کہ

جب یہ سب چیونٹیوں کی وادی میں پہنچے

تو ایک چیونٹی نے کہا

اے چیونٹیو

اپنے بِلوں میں گھس جاؤ

کہیں ایسا نہ ہو کہ

سلیمان ؑ اور اس کے لشکر

تمہیں کُچل ڈالیں

اور

انہیں خبر بھی نہ ہو

سلیمان ؑ اس کی بات پر

مُسکراتے ہوئے ہنس پڑا اور بولا

اے میرے رب

مجھے قابو میں رکھ

کہ میں تیرے

اُس احسان کا شکر ادا کرتا رہوں

جو تو نے مجھ پر

اور

میرے والدین پر کیا ہے

اور

ایسا عملِ صالح کروں

جو تجھے پسند آئے

اور

اپنی رحمت سے مجھ کو

اپنے صالح بندوں میں داخل کر

( ایکا ور موقعہ پر )

سلیمان ؑ نے پرندوں کا جائزہ لیا اور کہا

کیا بات ہے کہ

میں فلاں ھُد ھُد کو نہیں دیکھ رہا ہوں؟

کیا وہ کہیں غائب ہو گیا ہے؟

میں اُسے سخت سزا دوں گا

یا اُسے زبح کر دوں گا

ورنہ

اسے میرے سامنے

معقول وجہ پیش کرنی ہوگی

کچھ زیادہ دیر نہ گزری تھی

کہ اُس نے آکر کہا

میں نے وہ معلومات حاصل کی ہیں

جو آپ کے علم میں نہیں ہیں

میں سبا کے متعلق یقینی

اطلاع لے کر آیا ہوں

میں نے وہاں ایک عورت دیکھی

جو اُس قوم کی حکمران ہے

اُس کو ہر طرح کا

سروسامان بخشا گیا ہے

اور

اس کا تخت بڑا عظیم الشاّن ہے

میں نے دیکھا کہ

وہ اور اس کی قوم

اللہ کی بجائے سورج کے آگے سجدہ کرتی ہے

شیطان نے ان کے اعمال ان کے لیۓ خوشنما بنا دیے

اور

انہیں شاہراہ سے روک دیا

اس وجہ سے وہ سیدھا راستہ نہیں پاتے

کہ اُس خُدا کو سجدہ کریں

جو آسمانوں ذمین کی پوشیدہ چیزیں نکالتا ہے

اور وہ سب کچھ جانتا ہے

جسے

تم لوگ چھپاتے اور ظاہر کرتے ہو

( سجدہ) اللہ کے جس کے سوا

کوئی مستحق عبادت نہیں

جو عرشِ عظیم کا مالک ہے

سلیمان ؑ نے کہا

ابھی ہم دیکھے لیتے ہیں

کہ

تو نے سچ کہا ہے

یا

تو جھوٹ بولنے والوں

میں سے ہے

میرا یہ خط لے جا

اور اسے

اُن لوگوں کی طرف ڈال دے

پھر

الگ ہٹ کر دیکھ

کہ

وہ کیا ردّ عمل ظاہر کرتے ہیں

ملکہ بولی

اے اہل دربار میری طرف

ایک بڑا اہم خط پھینکا گیا ہے

وہ سلیمان ؑ کی جانب سے ہے

اور

اللہ رحمان اور رحیم کے نام سے

شروع کیا گیا ہے

مضمون یہ ہے کہ

میرے مقابلے میں سرکشی نہ کرو

اور

مسلم ہوکر میرے پاس حاضر ہو جاؤ