ُپارہ قدافلح 18

سورة الفرقان مکیة 25

رکوع 17

آیات 10 سے 20

بڑا با برکت ہے وہ

اگر چاہے تو

ان کی تجویز کردہ چیزوں سے بھی

بڑھ چڑھ کر تم کو دے سکتا ہے

( ایک نہیں بہت سے باغ)

جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں

اور

بڑے بڑے محل

اصل بات یہ ہے کہ

یہ لوگ اُس گھڑی کو جھٹلا چکے ہیں

اور

جو اُس گھڑی کو جھٹلائے

اس کے لیے ہم نے

بھڑکتی ہوئی آگ مہیا کر رکھی ہے

وہ جب دور سے ان کو دیکھے

تو یہ اُس کے غضب

اور

جوش کی آوازیں سن لیں

اور

جب یہ دست و پابستہ اُس میں

ایک تنگ جگہہ ٹھونسے جائیں گے

تو اپنی موت کو پُکارنے لگے گے

( اُس وقت ان سے کہا جائے گا)

آج ایک موت کو نہیں

بہت سی موتوں کو پُکارو

ان سے پوچھو یہ انجام اچھا ہے

یا

وہ ابدی جنت میں جس کا وعدہ

خُدا ترس پرہیز گاروں سے کیا گیا ہے

جو ان کے عمل کی جزا

اور

ان کے سفر کی آخری منزل ہوگی

جس میں ان کی ہر خواہش پوری ہوگی

جس میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے

جس کا عطا کرنا تمہارے

ربّ کے ذمہ ایک واجب الادا وعدہ ہے

اور

وہی دن ہوگا

جب کہ

( تمہارا ربّ) ان لوگوں کو بھی گھیر لائے گا

اور

ان کے ان معبودوں کو بھی بلائے گا

جنہیں یہ آج

اللہ کو چھوڑ کر پوج رہے ہیں

پھر

وہ ان سے پوچھے گا

کیا تم نے میرے ان بندوں کو گمراہ کیا تھا؟

یا یہ خود راہِ راست سے بھٹک گئے تھے؟

وہ عرض کریں گے

پاک ہے آپ کی ذات

ہماری تو یہ بھی مجال نہ تھی

کہ آپ کے سوا

کسی کو اپنا مولیٰ بنائیں

مگر

آپ نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو

خوب سامان زندگی دیا

حتیٰ کہ

یہ سبق بھول گئے

اور

شامت زدہ ہو کر رہے

یوں جھٹلا دیں گے

وہ ( تمہارے معبود)

تمہاری اُن باتوں کو جو آج تم کہہ رہے ہو

پھر تم نہ اپنی شامت کو ٹال سکو گے

نہ کہیں سے مدد پا سکو گے

اور

جو بھی تم سے ظلم کرے

اُسے ہم سخت عذاب کا مزا

چکھائیں گے

اے نبیﷺ تم سے پہلے

جو رسول بھی ہم نے بھیجے تھے

وہ سب بھی کھانا کھانے والے

اور

بازاروں میں چلنے پھرنے والے لوگ ہی تھے

دراصل

ہم نے تم لوگوں کو ایک دوسرے کی

آزمائش کا ذریعہ بنا دیا ہے

کیا تم صبر کرتے ہو؟

تمہارا ربّ سب کچھ دیکھتا ہے